You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ قَالَ قَالَ عُقْبَةُ لِحُذَيْفَةَ أَلَا تُحَدِّثُنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا حَضَرَهُ الْمَوْتُ لَمَّا أَيِسَ مِنْ الْحَيَاةِ أَوْصَى أَهْلَهُ إِذَا مُتُّ فَاجْمَعُوا لِي حَطَبًا كَثِيرًا ثُمَّ أَوْرُوا نَارًا حَتَّى إِذَا أَكَلَتْ لَحْمِي وَخَلَصَتْ إِلَى عَظْمِي فَخُذُوهَا فَاطْحَنُوهَا فَذَرُّونِي فِي الْيَمِّ فِي يَوْمٍ حَارٍّ أَوْ رَاحٍ فَجَمَعَهُ اللَّهُ فَقَالَ لِمَ فَعَلْتَ قَالَ خَشْيَتَكَ فَغَفَرَ لَهُ قَالَ عُقْبَةُ وَأَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ وَقَالَ فِي يَوْمٍ رَاحٍ
Narrated Rabi` bin Hirash: `Uqba said to Hudhaifa, Won't you narrate to us what you heard from Allah's Apostle ? Hudhaifa said, I heard him saying, 'Death approached a man and when he had no hope of surviving, he said to his family, 'When I die, gather for me much wood and build a fire (to burn me),. When the fire has eaten my flesh and reached my bones, take the bones and grind them and scatter the resulting powder in the sea on a hot (or windy) day.' (That was done.) But Allah collected his particles and asked (him), 'Why did you do so?' He replied, 'For fear of You.' So Allah forgave him. Narrated `Abdu Malik: As above, saying, On a windy day.
ہم سےمسدد نے بیان کیا،کہا ہم سے ابوعوانہ نے ، ان سےعبدالملک بن عمیر نے ،ان سے ربعی بن حراش نےبیان کیا کہ عقبہ بن عمرو ابومسعود انصاری سے کہا کہ آپ نےنبی کریم ﷺ سےجوحدیثیں سنی ہیں وہ آپ ہم سےکیوں بیان نہیں کرتے؟ حذیفہ نے بیان کیا کہ میں نے آنحضرت ﷺ کویہ کہتےسنا تھاکہ ایک شخص کوموت کاوقت جب قریب ہوا اور وہ زندگی سےبالکل ناامید ہوگیا تواپنے گھر والوں کووصیت کی کہ جب میر ی موت ہوجائے تو پہلے میرے لیے بہت سی لکڑیاں جمع کرنا اوراس سے آگ جلانا۔ جب آگ میرے جسم کاخاکستر بناچکے اورصرف ہڈیاں باقی رہ جائیں توہڈیوں کوپیس لینا اور کسی سخت گرمی کےدن میں یا (یوں فرمایا کہ ) سخت ہوا کےدن میں مجھ کوہوا میں اڑا دینا لیکن اللہ تعالیٰ نےاسے جمع کیا اور پوچھا کہ تو نے ایسا کیوں کیا تھا؟ اس نے کہا کہ تیرے ہی ڈر سے ۔آخر اللہ تعالیٰ نےاس کوبخش دیا۔ عقبہ نے کہا کہ میں نے بھی آنحضرت ﷺ کوفرماتے ہوئےیہ حدیث سنی ہے۔ ہم سے موسیٰ نےبیان کیا ،کہا ہم سے اس روایت میں فی یو م راح ہے (سواشک کے) اس کےمعنی بھی کسی تیز ہوا کےدن کےہیں۔
بعض روایتوں میں اس کوکفن چور بتلایا گیاہے۔ بہرحال اس نے خیال باطل میں اخروی عذابوں سےبچنے کایہ راستہ سوچا تھامگر اللہ ہرچیز پرقادر ہے۔اس نےاس راکھ کےذرے کوجمع فرماکر اس کو حساب کےلیے کھڑا کردیا ۔ایسے توہمات باطلہ سرا سر فطرت انسانی کےخلاف ہیں۔