You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عُثْمَانَ دَعَا زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ فَنَسَخُوهَا فِي الْمَصَاحِفِ وَقَالَ عُثْمَانُ لِلرَّهْطِ الْقُرَشِيِّينَ الثَّلَاثَةِ إِذَا اخْتَلَفْتُمْ أَنْتُمْ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ فِي شَيْءٍ مِنْ الْقُرْآنِ فَاكْتُبُوهُ بِلِسَانِ قُرَيْشٍ فَإِنَّمَا نَزَلَ بِلِسَانِهِمْ فَفَعَلُوا ذَلِكَ
Narrated Anas: `Uthman called Zaid bin Thabit, `Abdullah bin Az-Zubair, Sa`id bin Al-`As and `AbdurRahman bin Al-Harith bin Hisham, and then they wrote the manuscripts of the Holy Qur'an in the form of book in several copies. `Uthman said to the three Quraishi persons. If you differ with Zaid bin Thabit on any point of the Qur'an, then write it in the language of Quraish, as the Qur'an was revealed in their language. So they acted accordingly. (Sa`id bin Thabit was an Ansari and not from Quraish ).
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے زید بن ثابت ، عبداللہ بن زبیر ، سعید بن عاص اور عبدالرحمن بن حارث بن ہشام رضی اللہ عنہم کو بلایا ( اور ان کو قرآن مجید کی کتابت پر مقرر فرمایا ، چنانچہ ان حضرات نے ) قرآن مجید کوکئی مصحفوں میں نقل فرمایا اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ( ان چاروں میں سے ) تین قریشی صحابہ سے فرمایا تھا کہ جب آپ لوگوں کا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے ( جو مدینہ منورہ کے رہنے والے تھے ) قرآن کے کسی مقام پر ( اس کے کسی محاورے میں ) اختلاف ہوجائے تو اس کو قریش کے محاورے کے مطابق لکھنا ، کیوں کہ قرآن شریف قریش کے محاورہ میں نازل ہوا ہے ۔ انہوں نے ایسا ہی کیا ۔
ہوا یہ کہ قرآن حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں تمام صحابہ کے اتفاق سے جمع ہوچکا تھا، وہی قرآن حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں ان کے پاس رہا جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وہی قرآن حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ سے منگوا کر اس کی نقلیں مذکورہ بالا لوگوں سے لکھوائیں اور ایک ایک نقل عراق، مصر، شام اور ایران وغیرہ ملکوں میں روانہ کردیں۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو جو جامع قرآن کہتے ہیں وہ اسی وجہ سے کہ انہوں نے قرآن کی نقلیں صاف خطوں سے لکھوا کر ملکوں میں روانہ کیں، یہ نہیں کہ قرآن ان کے وقت میں جمع ہوا ، قرآن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہی جمع ہوچکا تھا جو کچھ متفرق رہ گیا تھا وہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں سب ایک جگہ جمع کردیا گیا۔ یہاں باب کا مقصد قریش کی فضیلت بیان کرنا ہے کہ قرآن مجید ان کے محاورے کے مطابق نازل ہوا۔