You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَقَامَ مَنْ كَانَ قَرِيبَ الدَّارِ مِنْ الْمَسْجِدِ يَتَوَضَّأُ وَبَقِيَ قَوْمٌ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِخْضَبٍ مِنْ حِجَارَةٍ فِيهِ مَاءٌ فَوَضَعَ كَفَّهُ فَصَغُرَ الْمِخْضَبُ أَنْ يَبْسُطَ فِيهِ كَفَّهُ فَضَمَّ أَصَابِعَهُ فَوَضَعَهَا فِي الْمِخْضَبِ فَتَوَضَّأَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ جَمِيعًا قُلْتُ كَمْ كَانُوا قَالَ ثَمَانُونَ رَجُلًا
Narrated Humaid: Anas bin Malik said, Once the time of the prayer became due and the people whose houses were close to the Mosque went to their houses to perform ablution, while the others remained (sitting there). A stone pot containing water was brought to the Prophet, who wanted to put his hand in it, but It was too small for him to spread his hand in it, and so he had to bring his fingers together before putting his hand in the pot. Then all the people performed the ablution (with that water). I asked Anas, How many persons were they. He replied, There were eighty men.
ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ، انہوں نے یزید بن ہارون سے سنا ، کہا کہ مجھ کو حمید نے خبردی اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نماز کا وقت ہوچکا تھا ، مسجد نبوی سے جن کے گھر قریب تھے انہوں نے تو وضو کرلیا لیکن بہت سے لوگ باقی رہ گئے ۔ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پتھر کی بنی ہوئی ایک لگن لائی گئی ۔ اس میں پانی تھا ، آپ نے اپنا ہاتھ اس پر رکھا لیکن اس کا منہ اتنا تنگ تھاکہ آ پ اس کے اندر اپنا ہاتھ پھیلا کر نہیں رکھ سکتے تھے ، چنانچہ آپ نے انگلیاں ملالیں اور لگن کے اندر ہاتھ کو ڈال دیا پھر ( اسی پانی سے ) جتنے لوگ باقی رہ گئے تھے سب نے وضو کیا ۔ میںنے پوچھا کہ آپ حضرات کی تعداد کیا تھی ؟ انس رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ اسّی آدمی تھے ۔
یہ چار حدیثیں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کی ہیں اور ہر ایک میں ایک علیحدہ واقعہ کا ذکر ہے۔ اب ان میں جمع کرنے اور اختلاف رفع کرنے کے لیے تکلف کی ضرورت نہیں ہے ( وحیدی ) چاروں احادیث میں آپ کے معجزہ کا تذکرہ ہے۔ اسی لیے اس باب کے ذیل ان کو لایا گیا۔