You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَمَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا عَلَيْهِ الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهُ الرَّاعِي فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ يَوْمَ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي وَبَيْنَمَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً قَدْ حَمَلَ عَلَيْهَا فَالْتَفَتَتْ إِلَيْهِ فَكَلَّمَتْهُ فَقَالَتْ إِنِّي لَمْ أُخْلَقْ لِهَذَا وَلَكِنِّي خُلِقْتُ لِلْحَرْثِ قَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِذَلِكَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying, While a shepherd was amongst his sheep, a wolf attacked them and took away one sheep. When the shepherd chased the wolf, the wolf turned towards him and said, 'Who will be its guard on the day of wild animals when nobody except I will be its shepherd. And while a man was driving a cow with a load on it, it turned towards him and spoke to him saying, 'I have not been created for this purpose, but for ploughing. The people said, Glorified be Allah. The Prophet said, But I believe in it and so does Abu Bakr end `Umar.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبردی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے خبردی اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ آپ نے فرمایا کہ ایک چرواہا اپنی بکریاں چرارہا تھا کہ بھیڑیا آگیا اور ریوڑ سے ایک بکری اٹھا کر لے جانے لگا ۔ چرواہے نے اس سے بکری چھڑانی چاہی تو بھیڑیا بول پڑا ۔ درندوں والے دن میں اس کی رکھوالی کرنے والا کون ہوگا جس دن میرے سوا اور کوئی چرواہا نہ ہوگا ۔ اسی طرح ایک شخص بیل کو اس پر سوار ہوکر لیے جارہا تھا ، بیل اس کی طرف متوجہ ہوکر کہنے لگا کہ میری پیدائش اس کے لیے نہیں ہوئی ہے ۔ میں تو کھیتی باڑی کے کاموں کے لیے پیدا کیا گیا ہوں ۔ وہ شخص بول پڑا ۔ سبحان اللہ ! ( جانور اور انسانوں کی طرح باتیں کرے ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ان واقعات پر ایمان لاتاہوں اور ابوبکر اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما بھی ۔
درندوں کے دن سے قیامت کا دن مراد ہے جب کہ خود گڈرئےے اپنی بکریوں کی رکھوالی چھوڑدیں گے سب کو اپنے نفس کی فکر لگ جائے گی، یہ حدیث اوپر گزرچکی ہے اس میں اتنا زیادہ تھا کہ ابوبکر اور عمر وہاں موجود نہ تھے۔ حضرت امام بخاری رضی اللہ عنہ نے اس حدیث سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی فضیلت نکالی۔ آپ نے اپنے بعد ان کانام لیا، آپ کو ان پر پورا بھروسا تھا اور آپ جانتے تھے کہ وہ دونوں اتنے راسخ العقیدہ ہیں کہ میری بات کووہ کبھی رد نہیں کرسکتے۔