You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ الْمَدِينَةَ فَآخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلَّنِي عَلَى السُّوقِ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَسَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْيَمْ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ فَمَا سُقْتَ فِيهَا فَقَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
Narrated Anas: When `Abdur-Rahman bin `Auf came to Medina and the Prophet established the bond of brotherhood between him and Sa`d bin Ar-Rabi-al-Ansari, Saud suggested that `Abdur-Rahman should accept half of his property and family. `Abdur Rahman said, May Allah bless you in your family and property; guide me to the market. So `Abdur-Rahman (while doing business in the market) made some profit of some condensed dry yoghurt and butter. After a few days the Prophet saw him wearing clothes stained with yellow perfume. The Prophet asked, What is this, O `Abdur-Rahman? He said, O Allah's Apostle! I have married an Ansar' woman. The Prophet asked, What have you given her as Mahr? He (i.e. `Abdur-Rahman) said, A piece of gold, about the weight of a date stone. Then the Prophet said, Give a banquet, even though of a sheep.
ہم سے محمدبن یوسف بیکندی نے بیان کیا ، ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ہجرت کرکے آئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کا بھائی چارہ سعد بن ربیع انصاری رضی اللہ عنہ کے ساتھ کرایا تھا ۔ سعد رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ ان کے اہل ومال میں سے آدھا وہ قبول کر لیں لیکن عبد الرحمن رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کے اہل ومال میں برکت دے ۔ آپ تو مجھے بازار کا راستہ بتادیں ۔ چنانچہ انہوں نے تجارت شروع کردی اور پہلے دن انہیں کچھ پنیر اور گھی میں نفع ملا ۔ چند دنوں کے بعد انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ ان کے کپڑوں پر ( خوشبو کی ) زردی کا نشان ہے تو آپ نے فرمایا عبدالرحمن یہ کیا ہے ؟ انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کرلی ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں مہر میں تم نے کیا دیا ؟ انہوں نے بتایا کہ ایک گھٹلی برابر سونا ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب ولیمہ کرو خواہ ایک ہی بکری کاہو ۔
اس حدیث سے انصار کا ایثار اور مہاجرین کی خود داری روز روشن کی طرح ظاہر ہے کہ وہ کیسے پختہ کار مسلمان تھے۔ اس حدیث سے تجارت کی بھی ترغیب ظاہر ہے۔ اللہ پاک علماءکو خصوصاً توفیق دے کہ وہ اس پر غور کر کے اپنے مستقبل کی فکر کریں۔ اللہم آمین