You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ حَدَّثَنَا أَبُو مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ أَنَا أَوَّلُ مَنْ يَجْثُو بَيْنَ يَدَيْ الرَّحْمَنِ لِلْخُصُومَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَقَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ وَفِيهِمْ أُنْزِلَتْ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ قَالَ هُمْ الَّذِينَ تَبَارَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ حَمْزَةُ وَعَلِيٌّ وَعُبَيْدَةُ أَوْ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْحَارِثِ وَشَيْبَةُ بْنُ رَبِيعَةَ وَعُتْبَةُ بْنُ رَبِيعَةَ وَالْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ
Narrated Abu Mijlaz: From Qais bin Ubad: `Ali bin Abi Talib said, I shall be the first man to kneel down before (Allah), the Beneficent to receive His judgment on the day of Resurrection (in my favor). Qais bin Ubad also said, The following Verse was revealed in their connection:-- These two opponents believers and disbelievers) Dispute with each other About their Lord. (22.19) Qais said that they were those who fought on the day of Badr, namely, Hamza, `Ali, 'Ubaida or Abu 'Ubaida bin Al-Harith, Shaiba bin Rabi`a, `Utba and Al-Wahd bin `Utba.
مجھ سے محمد بن عبداللہ رقاشی نے بیان کیا ، ہم سے معتمر نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے ابو مجلز نے ، ان سے قیس بن عباد نے اور ان سے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ قیامت کے دن میں سب سے پہلا شخص ہوں گا جو اللہ تعالیٰ کے دربار میں جھگڑا چکانے کے لیے دوزانو ہوکر بیٹھے گا ۔ قیس بن عباد نے بیان کیا کہ انہیں حضرات ( حمزہ ، علی اور عبیدہ رضی اللہ عنہم ) کے بارے میں سورۃ حج کی یہ آیت نازل ہوئی تھی کہ ” یہ دوفریق ہیں جنہوں نے اللہ کے بارے میں لڑائی کی “ مسلمانوں کی طرف سے حمزہ ، علی اور عبیدہ یا ابو عبیدہ بن حارث رضوان اللہ علیہم ( اور کافروں کی طرف سے ) شیبہ بن ربیعہ ، عتبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ تھے ۔
ہوا یہ کہ بدر کے دن کافروں کی طرف سے یہ تین شخص میدان میں نکلے تھے اور کہنے لگے اے محمد ! ہم سے لڑنے کے لئے لوگوں کو بھیجو۔ ادھر سے انصار مقابلہ کو گئے تو کہنے لگے ہم تم سے لڑنا نہیں چاہتے ۔ ہم تو اپنے برادری والوں سے یعنی قریش والوں سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے حمزہ! اٹھو، اے علی! اے عبیدہ ! اٹھو، حضرت حمزہ شیبہ کے مقابلہ پر اور علی ولید کے مقابلہ پر کھڑے ہوئے ۔ حمزہ نے شیبہ کو علی نے ولید کو مارلیا اور عبیدہ اور عتبہ دونوں ایک دوسرے پر وار کررہے تھے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جاکر عتبہ کو ختم کیا اور عبیدہ کو اٹھا لائے۔