You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ بُنِيَ عَلَيَّ فَجَلَسَ عَلَى فِرَاشِي كَمَجْلِسِكَ مِنِّي وَجُوَيْرِيَاتٌ يَضْرِبْنَ بِالدُّفِّ يَنْدُبْنَ مَنْ قُتِلَ مِنْ آبَائِهِنَّ يَوْمَ بَدْرٍ حَتَّى قَالَتْ جَارِيَةٌ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُولِي هَكَذَا وَقُولِي مَا كُنْتِ تَقُولِينَ
Narrated Ar-Rubai bint Muauwidh: The Prophet came to me after consuming his marriage with me and sat down on my bed as you (the sub-narrator) are sitting now, and small girls were beating the tambourine and singing in lamentation of my father who had been killed on the day of the battle of Badr. Then one of the girls said, There is a Prophet amongst us who knows what will happen tomorrow. The Prophet said (to her), Do not say this, but go on saying what you have spoken before.
ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے بشر بن مغفل نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد بن ذکوان نے ، ان سے ربیع بنت معوذرضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ جس رات میری شادی ہوئی تھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی صبح کو میرے یہاں تشریف لائے اور میرے بستر پر بیٹھے ، جیسے اب تم یہاں میرے پاس بیٹھے ہوئے ہو ۔ چند بچیاں دف بجارہی تھیں اور وہ اشعار پڑھ رہی تھیں جن میں ان کے ان خاندان والوں کا ذکر تھا جو بدر کی لڑائی میں شہید ہو گئے تھے ، انہیںمیں ایک لڑکی نے یہ مصرع بھی پڑھا کہ ہم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جو کل ہونے والی بات کو جانتے ہیں ، ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، یہ نہ پڑھو ، بلکہ جو پہلے پڑھ رہی تھیں وہی پڑھو ۔
اس شعر سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم الغیب ہونا ظاہر ہو رہا تھا حالانکہ عالم الغیب صرف اللہ تعالی ہی ہے اسی لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شعر کے گانے سے منع فرمایا جو لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب جانتے ہیں وہ سراسر جھوٹے ہیں ۔ یہ محبت نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عداوت رکھنا ہے کہ آپ کی حدیث کو جھٹلایا جائے۔ قرآن کو جھٹلایا جائے۔ حدیث میں شہدائے بدر کا ذکر ہے۔ باب اور حدیث میں یہی مناسبت ہے۔ حدیث سے نعتیہ اشعار کا سنانا بھی جائز ثابت ہوا بشرطیکہ ان میں مبالغہ نہ ہو۔