You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا حُفِرَ الْخَنْدَقُ رَأَيْتُ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمَصًا شَدِيدًا فَانْكَفَأْتُ إِلَى امْرَأَتِي فَقُلْتُ هَلْ عِنْدَكِ شَيْءٌ فَإِنِّي رَأَيْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمَصًا شَدِيدًا فَأَخْرَجَتْ إِلَيَّ جِرَابًا فِيهِ صَاعٌ مِنْ شَعِيرٍ وَلَنَا بُهَيْمَةٌ دَاجِنٌ فَذَبَحْتُهَا وَطَحَنَتْ الشَّعِيرَ فَفَرَغَتْ إِلَى فَرَاغِي وَقَطَّعْتُهَا فِي بُرْمَتِهَا ثُمَّ وَلَّيْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ لَا تَفْضَحْنِي بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِمَنْ مَعَهُ فَجِئْتُهُ فَسَارَرْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَبَحْنَا بُهَيْمَةً لَنَا وَطَحَنَّا صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ كَانَ عِنْدَنَا فَتَعَالَ أَنْتَ وَنَفَرٌ مَعَكَ فَصَاحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَهْلَ الْخَنْدَقِ إِنَّ جَابِرًا قَدْ صَنَعَ سُورًا فَحَيَّ هَلًا بِهَلّكُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُنْزِلُنَّ بُرْمَتَكُمْ وَلَا تَخْبِزُنَّ عَجِينَكُمْ حَتَّى أَجِيءَ فَجِئْتُ وَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْدُمُ النَّاسَ حَتَّى جِئْتُ امْرَأَتِي فَقَالَتْ بِكَ وَبِكَ فَقُلْتُ قَدْ فَعَلْتُ الَّذِي قُلْتِ فَأَخْرَجَتْ لَهُ عَجِينًا فَبَصَقَ فِيهِ وَبَارَكَ ثُمَّ عَمَدَ إِلَى بُرْمَتِنَا فَبَصَقَ وَبَارَكَ ثُمَّ قَالَ ادْعُ خَابِزَةً فَلْتَخْبِزْ مَعِي وَاقْدَحِي مِنْ بُرْمَتِكُمْ وَلَا تُنْزِلُوهَا وَهُمْ أَلْفٌ فَأُقْسِمُ بِاللَّهِ لَقَدْ أَكَلُوا حَتَّى تَرَكُوهُ وَانْحَرَفُوا وَإِنَّ بُرْمَتَنَا لَتَغِطُّ كَمَا هِيَ وَإِنَّ عَجِينَنَا لَيُخْبَزُ كَمَا هُوَ
Narrated Jabir bin `Abdullah: When the Trench was dug, I saw the Prophet in the state of severe hunger. So I returned to my wife and said, Have you got anything (to eat), for I have seen Allah's Apostle in a state of severe hunger. She brought out for me, a bag containing one Sa of barley, and we had a domestic she animal (i.e. a kid) which I slaughtered then, and my wife ground the barley and she finished at the time I finished my job (i.e. slaughtering the kid). Then I cut the meat into pieces and put it in an earthenware (cooking) pot, and returned to Allah's Apostle . My wife said, Do not disgrace me in front of Allah's Apostle and those who are with him. So I went to him and said to him secretly, O Allah's Apostle! I have slaughtered a she-animal (i.e. kid) of ours, and we have ground a Sa of barley which was with us. So please come, you and another person along with you. The Prophet raised his voice and said, O people of Trench ! Jabir has prepared a meal so let us go. Allah's Apostle said to me, Don't put down your earthenware meat pot (from the fireplace) or bake your dough till I come. So I came (to my house) and Allah's Apostle too, came, proceeding before the people. When I came to my wife, she said, May Allah do so-and-so to you. I said, I have told the Prophet of what you said. Then she brought out to him (i.e. the Prophet the dough, and he spat in it and invoked for Allah's Blessings in it. Then he proceeded towards our earthenware meat-pot and spat in it and invoked for Allah's Blessings in it. Then he said (to my wife). Call a lady-baker to bake along with you and keep on taking out scoops from your earthenware meat-pot, and do not put it down from its fireplace. They were onethousand (who took their meals), and by Allah they all ate, and when they left the food and went away, our earthenware pot was still bubbling (full of meat) as if it had not decreased, and our dough was still being baked as if nothing had been taken from it.
مجھ سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عاصم ضحاک بن مخلد نے کہا ہم کو حنظلہ بن ابی سفیان نے خبر دی کہا ہم کو سعید بن میناء نے کہا میں نے جابر بن عبداللؓہ سے سنا ،وہ کہتے تھے جب خندق کھودی گئی تو میں نے دیکھا کہ نبیﷺ کا پیٹ بھوک سے بہت لگ گیا ہے میں وہاں سے لوٹ کر اپنی جورو (سہیلہ )کے پاس آیا اس سے پوچھا تیرے پاس کچھ کھانے کو ہے کیوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو بہت بھوکا دیکھا اس نے ایک تھیلی نکالی جس میں ایک صاع جو تھے اور ہمارے پاس بکری کا ایک پلیرو بچا تھا میں نے اس کو ذبح کیا اور میری جورو نے جو پِیسے وہ پیسنے سے اس وقت فارغ ہوئی جب میں بکری کا بچہ ذبح کر کے اس کا گوشت کاٹ کر ہانڈی میں ڈالنے سے فارغ ہوا پھر میں رسول اللہﷺ کے پاس جانے لگا میری جورو نے کہا دیکھو کہیں رسول اللہﷺ اور آپﷺ کے اصحابؓ کے سامنے مجھ کو شرمندہ نہ کرنا (کہ بہت سے آدمی بلا لائے اور کھانا بس نہ ہو) میں آپﷺ کے پاس آیا اور چپکے سے عرض کیا یا رسول اللہﷺ ہم نے ایک بکری کا بچہ کاٹا ہے اور ایک صاع جو کا آٹا پیسا ہے جو ہمارے پاس موجود تھا ۔تو آپﷺ تشریف لے چلئے اور چند آدمیوں کو ( دس سے کم ) اپنے ساتھ لیجئے یہ سنتے ہی آپﷺ نے پکار کر( لوگوں سے) کہہ دیا خندق والوں جابرؓ کے پاس تمہاری دعوت ہے چلو جلدی چلو اور جابرؓ سے فرمایا جب تک میں نہ آؤں تم ہانڈی چولہے پر سے نہ اتارنا اور نہ آٹے کی روٹیاں بنانا یہ سن کر میں ( گھر میں) آیا اور نبیﷺ لوگوں کو اپنے پیچھے لئے ہوئے آپﷺ آگے تشریف لائے ۔میں اپنی بیوی کےپاس آیاتووہ مجھے برابھلا کہنےلگیں۔میں نے کہا کہ تم نے جوکچھ مجھ سے کہا تھا میں نے حضور اکر م ﷺ کےسامنے عرض کردیا تھا۔آخر میری بیوی نےگندھا ہوا آٹا نکالا اورحضورﷺ نے ا س میں اپنے لعاب دہن کی آمیزش کردی اور برکت کی دعا کی۔اس کے بعد آپ نےفرمایا کہ اب روٹی پکانے والی کوبلاؤ۔وہ میرے سامنے روٹی پکائے اورگوشت ہانڈی سےنکالےلیکن چولھے سےہانڈی نہ اتارنا ۔صحابہ کی تعداد ہزار کےقریب تھی۔میں اللہ تعالیٰ کی قسم کھاتا ہوں کہ اتنے ہی کھانے کوسب نے(شکم سیرہو کر ) کھایا اورکھانا بچ بھی گیا۔ جب تمام لوگ واپس ہوگئے توہماری ہانڈی اسی طرح ابل رہی تھی، جس طرح شرو ع میں تھی اورآٹے کی روٹیاں برابر پکائی جارہی تھیں۔