You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَبَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ فَأَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَقَالَ ثَابِتٌ لِأَنَسٍ مَا أَصْدَقَهَا قَالَ أَصْدَقَهَا نَفْسَهَا فَأَعْتَقَهَا
Narrated `Abdul `Aziz bin Suhaib: Anas bin Malik said, The Prophet took Safiya as a captive. He manumitted her and married her. Thabit asked Anas, What did he give her as Mahr (i.e. marriage gift)? Anas replied. Her Mahr was herself, for he manumitted her.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ‘ ان سے عبد العزیز بن صہیب نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیاکہ صفیہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیدیوں میں تھیں لیکن آپ نے انہیں آزاد کرکے ان سے نکاح کرلیا تھا ۔ ثابت رضی اللہ عنہ نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مہر کیا دیا تھا ؟ انہوں نے کہا کہ خود انہیں کو ان کے مہر میں دیا تھا یعنی انہیں آزاد کردیا تھا ۔
حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا خیبر کے یہودیوں میں بڑی خاندانی خاتون تھیں ۔ انہوں نے نے جنگ سے پہلے ہی خواب دیکھا تھا کہ ایک چاند ان کی گود میں آگیا ہے ۔ جنگ میں صلح کے بعد ان کے خاندانی وقار اور بہت سے خاندانی مصالح کے پیش نظر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو آزاد کرکے خود اپنے حرم میں لے لیا ۔ اس طرح ان کا خواب پورا ہوا اور ان کا احترام بھی باقی رہا ۔ تفصیلی حالات پیچھے بیان ہوچکے ہیں۔