You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ تِسْعَةَ عَشَرَ يَوْمًا يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ»
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet stayed in Mecca for 19 days during which he prayed 2 rak`at in each prayer.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘کہا ہم کو عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی ‘ کہا ہم کو عاصم نے خبر دی ‘ انہیں عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں انیس دن قیام فرمایا تھا اور اس مدت میں نماز دو رکعتیں ( قصر ) پڑھتے تھے ۔
روایت میں صاف مذکور ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بحالت سفر انیس دن کے قیام میں نماز قصر ادا کی تھی اہلحدیث کا یہی مسلک ہے ۔ فتح مکہ کی تفصیلات لکھتے ہوئے علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ فتح مکہ کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امن عام کا اعلان فرمادیا مگر نو آدمی ایسے تھے جن کے قتل کا حکم صادر فرمایا۔ اگرچہ وہ کعبہ کے پردوں میں چھپے ہوئے پائے جائیں ۔ وہ یہ تھے عبداللہ بن سعد بن ابی سرح عکرمہ بن ابی جہل عبد العزی بن خطل حارث بن نفیل مقیس بن صابہ ہبار بن اسود اور ابن خطل کی دو لونڈیاں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کے گیت گایا کرتی تھیں اور سارہ نامی ایک ( بعض کے نزدیک ) بنی عبد المطلب کی لونڈی۔ قیام امن کے لیے ان فسادیوں کا خاتمہ ضروری تھا۔ جب ان لوگوں نے یہ خبر سنی تو عکرمہ بن ابی جہل سنتے ہی فرار ہو گیا مگر اس کی عورت نے اس کے لیے امن طلب کیا اور آپ نے امن دے دیا وہ مسلمان ہو گیا بعد میں ان کا اسلام بہت بہتر ثابت ہوا ۔ جنگ یرموک میں سنہ 13ھ میں بعمر62 سال شہید ہوئے۔ باقی ان میں صرف ابن خطل حارث مقیس اور حارث کی دو لونڈیاں قتل کی گئیں باقی اسلام قبول کر کے بچ گئے۔ ان ہی ایام فتح میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے عزی بت کا خاتمہ کیا تھا جس میں ایک عورت ( چڑیل قسم کی ) نکلی اور اسے بھی قتل کیا ۔ عزی قریش اور بنو کنانہ کا سب سے بڑا بت تھا ۔ حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے سواع نامی بت کو ختم کیا اور سعد بن زید اشہلی رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں منات بت کو ختم کرایا گیا۔ اس میں بھی ایک چڑیل نکلی تھی جو قتل کردی گئی ۔ ( مختصترزاد المعاد )