You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ حَدَّثَنَا بَكْرٌ أَنَّهُ ذَكَرَ لِابْنِ عُمَرَ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَحَجَّةٍ فَقَالَ أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ وَأَهْلَلْنَا بِهِ مَعَهُ فَلَمَّا قَدِمْنَا مَكَّةَ قَالَ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً وَكَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدْيٌ فَقَدِمَ عَلَيْنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ مِنْ الْيَمَنِ حَاجًّا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَ أَهْلَلْتَ فَإِنَّ مَعَنَا أَهْلَكَ قَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَمْسِكْ فَإِنَّ مَعَنَا هَدْيًا
Narrated Ibn `Umar: The Prophet assumed the state of Ihram for Umra and Hajj, and we to assumed it for Hajj with him. When we arrived at Mecca, the Prophet said, Whoever does not possess a Hadi should regard his Ihram for Umra only. The Prophet had a Hadi with him. `Ali bin Abi Talib came to us from Yemen with the intention of performing Hajj. The Prophet said (to him), With what intention have you assumed the Ihram, for your wife is with us? `Ali said, I assumed the lhram with the same intention as that of the Prophet . The Prophet said, Keep on the state of lhram, as we have got the Hadi.
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہاہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے ، کہا ہم سے بکر بن عبد اللہ نے بیان کیا ، انہوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ذکر کیا کہ انس رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر ہ اور حج دونوں کا احرام باندھاتھا اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ حج ہی کا احرام باندھا تھا پھر ہم جب مکہ آئے تو آپ نے فرمایا کہ جس کے ساتھ قربانی کا جانو ر نہ ہو وہ اپنے حج کے احرام کو عمرہ کااحرام کرلے ( اور طواف اور سعی کرکے احرام کھول دے ) اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قربانی کا جانور تھا ، پھر علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ یمن سے لوٹ کر حج کا احرام باندھ کر آئے ۔ آپ نے ان سے دریافت فرمایا کہ تم نے کس طرح احرام باندھا ہے ؟ ہمارے ساتھ تمہا ری زوجہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بھی ہیں ۔ انہوں نے عرض کیا کہ میں نے اسی طرح کا احرام باندھا ہے جس طرح آپ ا نے باندھاہو ۔ آپ ا نے فرمایا کہ پھر اپنے احرام پر قائم رہو ، کیونکہ ہمارے ساتھ قربانی کا جانور ہے ۔