You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي فِي الْمَسْجِدِ فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أُجِبْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ثُمَّ قَالَ لِي لَأُعَلِّمَنَّكَ سُورَةً هِيَ أَعْظَمُ السُّوَرِ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ قُلْتُ لَهُ أَلَمْ تَقُلْ لَأُعَلِّمَنَّكَ سُورَةً هِيَ أَعْظَمُ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُهُ
Narrated Abu Sa`id bin Al-Mu'alla: While I was praying in the Mosque, Allah's Messenger called me but I did not respond to him. Later I said, O Allah's Messenger ! I was praying. He said, Didn't Allah say'-- Give your response to Allah (by obeying Him) and to His Apostle when he calls you. (8.24) He then said to me, I will teach you a Sura which is the greatest Sura in the Qur'an, before you leave the Mosque. Then he got hold of my hand, and when he intended to leave (the Mosque), I said to him, Didn't you say to me, 'I will teach you a Sura which is the greatest Sura in the Qur'an?' He said, Al-Hamdu-Li l-lah Rabbi-l-`alamin (i.e. Praise be to Allah, the Lord of the worlds) which is Al-Sab'a Al-Mathani (i.e. seven repeatedly recited Verses) and the Grand Qur'an which has been given to me.
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے خبیب بن عبد الرحمن نے بیان کیا ، ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے ابو سعید بن معلی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اسی حالت میں بلایا ، میں نے کوئی جواب نہیں دیا ( پھر بعدمیں ، میں نے حاضر ہوکر ) عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میں نماز پڑھ رہا تھا ۔ اس پر حضور انے فرمایا ، کیا اللہ تعالیٰ نے تم سے نہیں فرمایا ہے ۔ (( استجیبوا للہ وللرسول اذادعاکم )) ( اللہ اور اس کے رسول جب تمہیں بلائیں تو ہاں میں جواب دو ) پھر حضورا نے مجھ سے فرمایا کہ آج میں تمہیں مسجد سے نکلنے سے پہلے ایک ایسی سورت کی تعلیم دوںگا جو قرآ ن کی سب سے بڑی سورت ہے ۔ پھر آپ نے میرا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا اور جب آپ باہر نکلنے لگے تو میں نے یا د دلایا کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قرآ ن کی سب سے بڑی سورت بتانے کا وعدہ کیا تھا ۔ آپ نے فرمایا (( الحمد للہ رب العالیمین )) یہی وہ سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو مجھے عطاکیا گیا ہے ۔
سبع مثانی وہ سات آیات جو بار بار پڑھی جائی ہیں۔ جن کو نماز کی ہرہر رکعت میںاماام اور مقتدی سب کے لیے پڑھنا ضروری ہے جس کے پڑھے بغیر کسی کی نماز نہیں ہوتی۔ یہی قرآن عظیم ہے۔ صدق اللہ تبارک وتعالیٰ۔