You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا حبان، حدثنا عبد الله، أخبرنا عبد الله بن عون، عن محمد بن سيرين، قال جلست إلى مجلس فيه عظم من الأنصار وفيهم عبد الرحمن بن أبي ليلى، فذكرت حديث عبد الله بن عتبة في شأن سبيعة بنت الحارث، فقال عبد الرحمن ولكن عمه كان لا يقول ذلك. فقلت إني لجريء إن كذبت على رجل في جانب الكوفة. ورفع صوته، قال ثم خرجت فلقيت مالك بن عامر أو مالك بن عوف قلت كيف كان قول ابن مسعود في المتوفى عنها زوجها وهى حامل فقال قال ابن مسعود أتجعلون عليها التغليظ، ولا تجعلون لها الرخصة لنزلت سورة النساء القصرى بعد الطولى. وقال أيوب عن محمد لقيت أبا عطية مالك بن عامر.
Narrated Muhammad bin Seereen: I sat in a gathering in which the chiefs of the Ansar were present, and `Abdur-Rahman bin Abu Laila was amongst them. I mentioned the narration of `Abdullah bin `Utba regarding the question of Subai'a bint Al-Harith. `Abdur-Rahman said, But `Abdullah's uncle used not to say so. I said, I am too brave if I tell a lie concerning a person who is now in Al-Kufa, and I raised my voice. Then I went out and met Malik bin 'Amir or Malik bin `Auf, and said, What was the verdict of Ibn Mas`ud about the pregnant widow whose husband had died? He replied, Ibn Mas`ud said, 'Why do you impose on her the hard order and don't let her make use of the leave? The shorter Sura of women (i.e. Surat-at- Talaq) was revealed after the longer Sura (i.e. Surat-al-Baqara). (i.e. Her 'Idda is up till she delivers.)
ہم سے حبان بن موسیٰ مروزی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے ، کہا ہم کو عبداللہ بن عون نے خبر دی ، ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا کہ میں انصار کی ایک مجلس میں حاضر ہوا ۔ بڑے بڑے انصاری وہاں موجود تھے اور عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ بھی موجود تھے ۔ میں نے وہاں سبیعہ بنت حارث کے باب سے متعلق عبداللہ بن عتبہ کی حدیث کا ذکر کیا ۔ عبدالرحمن نے کہا لیکن عبداللہ بن عتبہ کے چچا ( عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ ) ایسا نہیں کہتے تھے ۔ ( محمد بن سیرین نے کہا ) کہ میں نے کہا کہ پھر تو میں نے ایک ایسے بزرگ عبداللہ بن عتبہ کے متعلق جھوٹ بولنے میں دلیری کی ہے کہ جو کوفہ میں ابھی زندہ موجود ہیں ۔ میری آواز بلند ہوگئی تھی ۔ ابن سیرین نے کہا کہ پھر جب میں باہر نکلا تو راستے میں مالک بن عامر یا مالک بن عوف سے ملاقات ہوگئی ۔ ( راوی کو شک ہے کہ یہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے رفیقوں میں سے تھے ) میں نے ان سے پوچھا کہ جس عورت کے شوہر کا انتقال ہو جائے اور وہ حمل سے ہو تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ اس کی عدت کے متعلق کیا فتویٰ دیتے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ تم لوگ اس حاملہ پر سختی کے متعلق کیوں سوچتے ہو اس پر آسانی نہیں کرتے ( اس کو لمبی ) عدت کا حکم دیتے ہو ۔ سورۃ نساء چھوٹی ( سورۃ طلاق ) لمبی سورۃ نساءکے بعد نازل ہوئی ہے اور ایوب سختیانی نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے کہ میں ابو عطیہ مالک بن عامر سے ملا ۔