You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثني عبد الله بن منير، سمع أبا النضر، حدثنا عبد الرحمن ـ هو ابن عبد الله بن دينار ـ عن أبيه، عن أبي صالح، عن أبي هريرة، قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من آتاه الله مالا فلم يؤد زكاته، مثل له ماله شجاعا أقرع، له زبيبتان يطوقه يوم القيامة، يأخذ بلهزمتيه ـ يعني بشدقيه ـ يقول أنا مالك أنا كنزك . ثم تلا هذه الآية {ولا يحسبن الذين يبخلون بما آتاهم الله من فضله} إلى آخر الآية.
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger said, Anyone whom Allah has given wealth but he does not pay its Zakat, then, on the Day of Resurrection, his wealth will be presented to him in the shape of a bald-headed poisonous male snake with two poisonous glands in its mouth and it will encircle itself round his neck and bite him over his cheeks and say, I am your wealth; I am your treasure. Then the Prophet recited this Divine Verse:-- And let not those who covetously withhold of that which Allah has bestowed upon them of His Bounty. (3.180)
مجھ سے عبد اللہ بن منیر نے بیان کیا ، انہوں نے ابو النضر ہاشم بن قاسم سے سنا ، کہا ہم سے عبدالرحمن بن عبد اللہ بن دینار نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے ابو صالح نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا اور پھر اس نے اس کی زکٰوۃ نہیں ادا کی تو ( آخرت میں ) اس کا مال نہایت زہریلے سانپ بن کر جس کی آنکھوں کے اوپر دو نقطے ہوں گے ۔ اس کی گردن میں طوق کی طرح پہنادیا جائے گا ۔ پھر وہ سانپ اس کے دونوں جبڑوں کو پکڑ کر کہے گا کہ میں ہی تیر امال ہوں ، میں ہی تیرا خزانہ ہوں ، پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی ” اور جو لوگ کہ اس مال میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دے رکھا ہے ، وہ یہ نہ سمجھیں کہ یہ مال ان کے حق میں بہتر ہے ۔ “ آخر تک ۔
آیت میں ان مالداروں کا بیان ہے جو زکٰوۃ نہیں اداکرتے بلکہ سونے چاندی کو بطور خزانہ جمع کر کے رکھتے ہیں۔ ان کا حال قیامت کے دن یہ ہوگا کہ ان کا وہ خزانہ زہریلا سانپ بن کر ان کی گردنوں کا ہار بنے گا اور ان کے جبڑوں کو چیر ے گا۔ یہ وہ دولت کے پجاری لوگ ہوںگے جنہوں نے دنیا میں خزانہ گاڑ گاڑ کر رکھا اور اس کی زکٰوۃ تک ادا نہیں کی۔