You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، سمعت البراء ـ رضى الله عنه ـ قال آخر سورة نزلت براءة، وآخر آية نزلت {يستفتونك }
Narrated Al-Bara: The last Sura that was revealed was Bara'a, and the last Verse that was revealed was: They ask you for a legal verdict, Say: Allah's directs (thus) about those who leave no descendants or ascendants as heirs. (4.176)
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے اور انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیاکہ سب سے آخر میں جو سورت نازل ہوئی وہ سورۃ برات ہے اور ( احکام میراث کے سلسلے میں ) سب سے آخرمیں جو آیت نازل ہوئی وہ ” یستفتونک قل اللہ یفتیکم فی الکللۃ “ ہے ۔
مطلب یہ کہ مسائل میراث سے متعلق یہ آخری آیت ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بیمار تھا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے ، مجھے بیہوش پایا۔ آپ نے وضو کیا اور وضو کا پانی مجھ پر ڈالا تو میں ہوش میں آگیا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں کلالہ ہوں ( جس کے نہ ماں باپ ہوں نہ بیٹا بیٹی ) میرا ترکہ کیونکر تقسیم ہوگا۔ اس وقت یہ آیت اتری ( کلالہ کے معنی ہارا ضعیف ) یہاں فرمایا اس کو جس کے وارثوں میں باپ اور بیٹا نہیں کہ اصل وارث وہی تھے تو اس وقت سگے بھائی بہن کو بیٹا بیٹی کا حکم ہے۔ سگے نہ ہوں تو یہی حکم سوتیلوں کا ہے۔ نری ایک بہن کو آدھا اور دو کو دو تہائی اور بھائی بہن ملے ہوں تو مرد کو دوہرا حصہ ملے گا عورت کو اکہرا ، جو نر بھائی ہو ں تو ان کو فرمایا کہ وہ بہن کے وارث ہوں گے یعنی حصہ معین نہیں وہ عصبہ ہیں۔