You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا محمد بن عبد الله الأنصاري، حدثنا ابن عون، قال حدثني سلمان أبو رجاء، مولى أبي قلابة عن أبي قلابة، أنه كان جالسا خلف عمر بن عبد العزيز، فذكروا وذكروا فقالوا وقالوا قد أقادت بها الخلفاء، فالتفت إلى أبي قلابة وهو خلف ظهره، فقال ما تقول يا عبد الله بن زيد أو قال ما تقول يا أبا قلابة قلت ما علمت نفسا حل قتلها في الإسلام إلا رجل زنى بعد إحصان، أو قتل نفسا بغير نفس، أو حارب الله ورسوله صلى الله عليه وسلم. فقال عنبسة حدثنا أنس بكذا وكذا. قلت إياى حدث أنس قال قدم قوم على النبي صلى الله عليه وسلم فكلموه فقالوا قد استوخمنا هذه الأرض. فقال هذه نعم لنا تخرج، فاخرجوا فيها، فاشربوا من ألبانها وأبوالها . فخرجوا فيها فشربوا من أبوالها وألبانها واستصحوا، ومالوا على الراعي فقتلوه، واطردوا النعم، فما يستبطأ من هؤلاء قتلوا النفس وحاربوا الله ورسوله، وخوفوا رسول الله صلى الله عليه وسلم. فقال سبحان الله. فقلت تتهمني قال حدثنا بهذا أنس. قال وقال يا أهل كذا إنكم لن تزالوا بخير ما أبقي هذا فيكم أو مثل هذا.
Narrated Abu Qilaba: That he was sitting behind `Umar bin `Abdul `Aziz and the people mentioned and mentioned (about at-Qasama) and they said (various things), and said that the Caliphs had permitted it. `Umar bin `Abdul `Aziz turned towards Abu Qilaba who was behind him and said. What do you say, O `Abdullah bin Zaid? or said, What do you say, O Abu Qilaba? Abu Qilaba said, I do not know that killing a person is lawful in Islam except in three cases: a married person committing illegal sexual intercourse, one who has murdered somebody unlawfully, or one who wages war against Allah and His Apostle. 'Anbasa said, Anas narrated to us such-and-such. Abu Qilaba said, Anas narrated to me in this concern, saying, some people came to the Prophet and they spoke to him saying, 'The climate of this land does not suit us.' The Prophet said, 'These are camels belonging to us, and they are to be taken out to the pasture. So take them out and drink of their milk and urine.' So they took them and set out and drank of their urine and milk, and having recovered, they attacked the shepherd, killed him and drove away the camels.' Why should there be any delay in punishing them as they murdered (a person) and waged war against Allah and His Apostle and frightened Allah's Messenger ? Anbasa said, I testify the uniqueness of Allah! Abu Qilaba said, Do you suspect me? 'Anbasa said, No, Anas narrated that (Hadith) to us. Then 'Anbasa added, O the people of such-and-such (country), you will remain in good state as long as Allah keeps this (man) and the like of this (man) amongst you.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبد اللہ بن عون نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے سلمان ابو رجاء ، ابو قلابہ کے غلام نے بیان کیا اور ان سے ابو قلابہ نے کہ وہ ( امیر المؤمنین ) عمر بن عبدالعزیزرحمۃ اللہ علیہ خلیفہ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے ( مجلس میں قسامت کا ذکر آگیا ) لوگوں نے کہا کہ قسامت میں قصاص لازم ہوگا ۔ آپ سے پہلے خلفاءراشدین نے بھی اس میں قصاص لیا ہے ۔ پھر عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ ابو قلابہ کی طرف متوجہ ہوئے وہ پیچھے بیٹھے ہوئے تھے اور پوچھا ، عبد اللہ بن زید تمہاری کیا رائے ہے ، یا یوں کہا کہ ابو قلابہ ! آپ کی کیا رائے ہے ؟ میں نے کہا کہ مجھے تو کوئی ایسی صورت معلوم نہیں ہے کہ اسلام میں کسی شخص کا قتل جائز ہو ، سوا اس کے کہ کسی نے شادی شدہ ہونے کے باوجود زنا کیا ہو ، یا ناحق کسی کو قتل کیا ہو ، یا اللہ اور اس کے رسول سے لڑاہو ۔ ( مرتد ہو گیا ہو ) اس پر عنبسہ نے کہا کہ ہم سے انس رضی اللہ عنہ نے اس طرح حدیث بیان کی تھی ۔ ابو قلابہ بولے کہ مجھ سے بھی انہوں نے یہ حدیث بیان کی تھی ۔ بیان کیاکہ کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اسلام پر بیعت کرنے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ ہمیں اس شہر مدینہ کی آب وہوا موافق نہیں آئی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ ہمارے یہ اونٹ چرنے جارہے ہیںتم بھی ان کے ساتھ چلے جاؤ اور ان کا دودھ اور پیشاب پیو ( کیونکہ ان کے مرض کا یہی علاج تھا ) چنانچہ وہ لوگ ان اونٹوں کے ساتھ چلے گئے اور ان کا دودھ اور پیشاب پیا ۔ جس سے انہیں صحت حاصل ہو گئی ۔ اس کے بعد انہوں نے ( حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے ) کو پکڑ کر قتل کردیا اور اونٹ لے کر بھاگے ۔ اب ایسے لوگوں سے بدلہ لینے میں کیا تامل ہو سکتا تھا ۔ انہوں نے ایک شخص کو قتل کیا اور اللہ اور اس کے رسول سے لڑے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خوفزدہ کرنا چاہا ۔ عنبسہ نے اس پر کہا ، سبحان اللہ ! میں نے کہا ، کیا تم مجھے جھٹلانا چاہتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ ( نہیں ) یہی حدیث انس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بھی بیان کی تھی ۔ میں نے اس پر تعجب کیا کہ تم کو حدیث خوب یاد رہتی ہے ۔ ابو قلابہ نے بیان کیا کہ عنبسہ نے کہا ، اے شام والو ! جب تک تمہارے یہاں ابو قلابہ یا ان جیسے عالم موجود رہیں گے ، تم ہمیشہ اچھے رہوگے ۔
دوسری روایت میں یوں ہے کہ ابو قلابہ نے کہا امیر المؤمنین آپ کے پاس اتنی بڑی فوج کے سردار اور عرب کے اشراف لوگ ہیں۔ بھلا اگر ان میں سے پچاس آدمی ایک ایسے شادی شدہ مرد پر گواہی دیں جو دمشق کے قلعہ میں ہو کہ اس نے زنا کیا ہے مگر ان لوگوں نے آنکھ سے نہ دیکھا ہو تو کیا آپ اس کو سنگسار کریں گے؟ انہوں نے کہا نہیں میں نے کہا اگر ان میں سے پچاس آدمی ایک شخص پر جو حمص میں ہو، انہوں نے اس کو نہ دیکھا ہو یہ گواہی دیں کہ اس نے چوری کی ہے تو کیا آپ اس کا ہاتھ کٹوادیں گے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں۔ مطلب ابوقلابہ کا یہ تھا کہ قسامت میں قصاص نہیں لیا جائے گا بلکہ دیت دلائی جائے گی، کسی نامعلوم قتل پر اس محلہ کے پچاس آدمی حلف اٹھائیں کہ وہ اس سے بری ہیں اسے قسامت کہتے ہیں