You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا أبو النعمان، حدثنا حماد بن زيد، حدثنا ثابت، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ أن الخمر، التي أهريقت الفضيخ. وزادني محمد عن أبي النعمان قال كنت ساقي القوم في منزل أبي طلحة فنزل تحريم الخمر، فأمر مناديا فنادى. فقال أبو طلحة اخرج فانظر ما هذا الصوت قال فخرجت فقلت هذا مناد ينادي ألا إن الخمر قد حرمت. فقال لي اذهب فأهرقها. قال فجرت في سكك المدينة. قال وكانت خمرهم يومئذ الفضيخ فقال بعض القوم قتل قوم وهى في بطونهم قال فأنزل الله {ليس على الذين آمنوا وعملوا الصالحات جناح فيما طعموا}.
Narrated Anas: The alcoholic drink which was spilled was Al-Fadikh. I used to offer alcoholic drinks to the people at the residence of Abu Talha. Then the order of prohibiting Alcoholic drinks was revealed, and the Prophet ordered somebody to announce that: Abu Talha said to me, Go out and see what this voice (this announcement ) is. I went out and (on coming back) said, This is somebody announcing that alcoholic beverages have been prohibited. Abu Talha said to me, Go and spill it (i.e. the wine), Then it (alcoholic drinks) was seen flowing through the streets of Medina. At that time the wine was Al-Fadikh. The people said, Some people (Muslims) were killed (during the battle of Uhud) while wine was in their stomachs. So Allah revealed: On those who believe and do good deeds there is no blame for what they ate (in the past). (5.93)
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ثابت نے ، ان سے انس بن مالک نے کہ ( حرمت نازل ہونے کے بعد ) جو شراب بہائی گئی تھی وہ ” فضیخ “ کی تھی ۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا کہ مجھ سے محمد نے ابو النعمان سے اس زیادتی کے ساتھ بیان کیا کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہا ، میں صحابہ کی ایک جماعت کو ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے گھر شراب پلا رہا تھا کہ شراب کی حرمت نازل ہوئی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منادی کو حکم دیا اور انہوں نے اعلان کرنا شروع کیا ۔ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا ، باہر جا کے دیکھو یہ آواز کیسی ہے ۔ بیان کیا کہ میں باہر آیا اور کہا کہ ایک منادی اعلان کر رہا ہے کہ ” خبر دار ہو جاؤ ، شراب حرام ہوگئی ہے “ یہ سنتے ہی انہوں نے مجھ کو کہا کہ جاؤ اور شراب بہا دو ۔ راوی نے بیان کیا ِ ، مدینہ کی گلیوں میں شراب بہنے لگی ۔ راوی نے بیان کیا کہ ان دنوں فضیخ شراب استعمال ہوتی تھی ۔ بعض لوگوں نے شراب کو جو اس طرح بہتے دیکھا تو کہنے لگے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں نے شراب سے اپنا پیٹ بھر رکھا تھا اور اسی حالت میں انہیں قتل کر دیا گیا ہے ۔ بیان کیا کہ پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ۔ ” جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اور نیک کام کرتے رہتے ہیں ، ان پر اس چیز میں کوئی گناہ نہیں جس کو انہوں نے کھا لیا ۔ “
ان سے وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے حرمت کا حکم نازل ہونے سے پھلے شراب پی تھی بعد میں تائب ہو گئے جیسا کہ گزرا ہے ۔