You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا أبو النعمان، حدثنا حماد بن زيد، عن عمرو بن دينار، عن جابر ـ رضى الله عنه ـ قال لما نزلت هذه الآية {قل هو القادر على أن يبعث عليكم عذابا من فوقكم} قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أعوذ بوجهك . قال {أو من تحت أرجلكم} قال أعوذ بوجهك {أو يلبسكم شيعا ويذيق بعضكم بأس بعض} قال رسول الله صلى الله عليه وسلم هذا أهون . أو هذا أيسر .
Narrated Jabir: When this Verse was revealed: Say: He has power to send torment on you from above. (6.65) Allah's Messenger said, O Allah! I seek refuge with Your Face (from this punishment). And when the verse: or send torment from below your feet, (was revealed), Allah's Messenger said, (O Allah!) I seek refuge with Your Face (from this punishment). (But when there was revealed): Or confuse you in party strife and make you to taste the violence of one another. (6.65) Allah's Messenger said, This is lighter (or, this is easier).
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، ا نہوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا اور ان سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب یہ آیت ” قل ھو القادرعلیٰ ان یبعث علیکم عذابا من فوقکم “ نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا ، اے اللہ ! میں تیرے منہ کی پناہ مانگتا ہوں ، پھر یہ اترا ۔ اومن تحت ارجلکم آپ نے فرمایا ، یا اللہ ! میں تیرے منہ کی پناہ مانگتا ہوں ۔ پھر یہ اترا ۔ اویلبسکم شیعا ویذیق بعضکم باس بعض اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ پہلے عذابوں سے ہلکا یا آسان ہے ۔
کیونکہ پہلے عذاب تو عام عذاب تھے، جس سے کوئی نہ بچتا ، اس میں تو کچھ بچ رہتے ہیں ، کچھ مارے جاتے ہیں۔ دوسری روایت میں ہے کہ اللہ نے میری امت پر سے رجم یعنی آسمان سے پتھر برسنے کا عذاب اور خسف یعنی زمین میں دھنسنے کا عذاب موقوف رکھا پر یہ عذاب یعنی آپس کی پھوٹ اور نااتفاقی کا عذاب باقی رکھا۔ بعضوں نے کہا موقوف رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانہ میں یہ عذاب موقوف رکھا۔ آئندہ اس امت میں خسف اور قذف اور مسخ ہوگا، جیسے دوسری حدیث میں ہے۔