You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ النَّاسِ أَكْرَمُ قَالَ أَكْرَمُهُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَأَكْرَمُ النَّاسِ يُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ ابْنُ نَبِيِّ اللَّهِ ابْنِ نَبِيِّ اللَّهِ ابْنِ خَلِيلِ اللَّهِ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَعَنْ مَعَادِنِ الْعَرَبِ تَسْأَلُونِي قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَخِيَارُكُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُكُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا تَابَعَهُ أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger was asked, Who are the most honorable of the people? The Prophet said, The most honorable of them in Allah's Sight are those who keep their duty to Allah and fear Him. They said, We do not ask you about that. He said, Then the most honorable of the people is Joseph, Allah's prophet, the son of Allah's prophet, the son of Allah's prophet, the son of Allah's Khalil i.e. Abraham) They said, We do not ask you about that. The Prophet said, Do you ask about (the virtues of the ancestry of the Arabs? They said, Yes, He said, Those who were the best amongst you in the Prelslamic Period are the best amongst you in Islam if they comprehend (the Islamic religion).
مجھ سے محمد نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ نے خبر دی ، انہیں عبیداللہ نے ، انہیں سعید بن ابی سعید نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے سوال کیا کہ انسانوں میں کون سب سے زیادہ شریف ہے تو آپ نے فرمایا کہ سب سے زیادہ شریف وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہو ۔ صحابہ نے عرض کیا کہ ہمارے سوال کا مقصد یہ نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر سب سے زیادہ شریف حضرت یوسف علےہ السلام ہیں ۔ نبی اللہ بن نبی اللہ بن نبی اللہ بن خلیل اللہ ۔ صحابہ نے عرض کیا کہ ہمارے سوال کا یہ بھی مقصد نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اچھا ، عرب کے خاندانوں کے متعلق تم معلوم کرنا چاہتے ہو ؟ صحابہ نے عرض کیا جی ہاں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جاہلیت میں جو لوگ شریف سمجھے جاتے تھے ، اسلام لانے کے بعد بھی وہ شریف ہیں ، جبکہ دین کی سمجھ بھی انہیں حاصل ہو جائے ۔ اس روایت کی متابعت ابو اسامہ نے عبیداللہ سے کی ہے ۔
حدیث ہذاکی رو سے شرافت کی بنیاد دین داری اور دین کی سمجھ ہے، اس کے بغیر شرافت کا دعویٰ غلط ہے خواہ کوئی سیدھی کیوں نہ ہو۔ دینی فقاہت شرافت کی اولین بنیاد ہے۔ محض علم کوئی چیز نہیں جب تک اس کو صحیح طور پر سمجھا نہ جائے اسی کا نام فقاہت ہے۔ نام نہاد فقہاءمراد نہیں ہیں جنہوں نے بلا وجہ زمین وآسمان کے قلابے ملائے ہیں۔ جیسا کہ کتب فقہ سے ظاہر ہے، الا ما شاءاللہ۔ تفصیل کے لئے کتاب ” حقیقۃ الفقہ“ ملاحظہ ہو۔