You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَسْرُوقُ بْنُ الْأَجْدَعِ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَهْيَ أُمُّ عَائِشَةَ قَالَتْ بَيْنَا أَنَا وَعَائِشَةُ أَخَذَتْهَا الْحُمَّى فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّ فِي حَدِيثٍ تُحُدِّثَ قَالَتْ نَعَمْ وَقَعَدَتْ عَائِشَةُ قَالَتْ مَثَلِي وَمَثَلُكُمْ كَيَعْقُوبَ وَبَنِيهِ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنْفُسُكُمْ أَمْرًا فَصَبْرٌ جَمِيلٌ وَاللَّهُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ
Narrated Um Ruman: Who was `Aisha's mother: While I was with `Aisha, `Aisha got fever, whereupon the Prophet said, Probably her fever is caused by the story related by the people (about her). I said, Yes. Then `Aisha sat up and said, My example and your example is similar to that of Jacob and his sons:--'Nay, but your minds have made up a tale. So (for me) patience is most fitting. It is Allah (alone) Whose help can be sought against that which you assert.' (12.18)
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ، ان سے حصین بن عبد الرحمن نے ، ان سے ابو وائل شقیق بن سلمہ نے ، کہا کہ مجھ سے مسروق بن اجدع نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ام رومان رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی والدہ ہیں ، انہوں نے بیان کیا کہ میں اور عائشہ بیٹھے ہوئے تھے کہ عائشہ کو بخار چڑھ گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غالباً یہ ان باتوں کی وجہ ہوا ہو گا جن کا چرچا ہو رہا ہے ۔ حضرت ام رومان رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ جی ہاں ۔ اس کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیٹھ گئیں اور کہا کہ میری اور آپ لوگوں کی مثال یعقوب علیہ السلام اور ان کے بیٹوں جیسی ہے اور تم لوگ جو کچھ بیان کرتے ہو اس پر اللہ ہی مدد کرے ۔
ام رومان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بہت دنوں تک زندہ رہیں۔ جب ہی تو مسروق نے ان سے سنا جو تابعی ہیں اوریہ روایت صحیح نہیں ہے کہ ام رومان آںنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات میں مر گئی تھیں اور آپ ان کی قبر میں اترے تھے۔