You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا نَقُولُ لِلْحَيِّ إِذَا كَثُرُوا فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَمِرَ بَنُو فُلَانٍ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَقَالَ أَمَرَ
Narrated `Abdullah: During the Pre-lslamic period of ignorance if any tribe became great in number, we used to say, Amira the children of so-and-so. Narrated Al-Humaidi: Sufyan narrated to us something and used the word 'Amira'.
ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، کہا ہم کو منصور نے خبر دی ، انہیں ابو وائل نے اور ان سے حضرت عبد اللہ نے بیان کیا کہ جب کسی قبیلہ کے لوگ بڑھ جاتے تو زمانہ جاہلیت میں ہم ان کے متعلق کہا کرتے تھے کہ امر بنو فلان ( یعنی فلاں کا خاندان بہت بڑھ گیا ) ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا اور اس روایت میں انہوں نے بھی لفظ امر کا ذکر کیا ۔
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کا مطلب اس روایت کے لانے سے یہ ہے کہ قرآن شریف میں جو آتا ہے ” امرنا مترفیھا “ یہ بکسرئہ میم ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی یہی قرات ہے اور مشہور بہ فتح میم ہے۔ ابن عباس کی قرات پر معنی یہ ہوگا ” جب ہم کسی بستی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ تو وہاں بد کاروں کی تعداد بڑھا دیتے ہیں۔ “