You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ قَالَ لَا تَوْبَةَ لَهُ وَعَنْ قَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ قَالَ كَانَتْ هَذِهِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
Narrated Sa`id bin Jubair: I asked Ibn `Abbas about Allah's saying:-- '.. this reward is Hell Fire.' (4.93) He said, No repentance is accepted from him (i.e. the murderer of a believer). I asked him regarding the saying of Allah: 'Those who invoke not with Allah any other god.' ...(25.68) He said, This Verse was revealed concerning the pagans of the pre-lslamic period.
ہم سے آدم نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے منصور نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ” فجزاءہ جھنم “ کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ اس کی توبہ قبول نہیں ہوگی اور اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” لا یدعون مع اللہ الٰھا اٰخر “ کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ یہ ان لوگوں کے متعلق ہے جنہوں نے زمانہ جاہلیت میں قتل کیاہو ۔
یعنی جن لوگوں نے زمانہ جاہلیت میں قتل کیا ہو اور پھر اسلام لائے ہوں تو ان کا حکم اس آیت میں بتایا گیا ہے لیکن اگر کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کو ناحق قتل کردے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے نزدیک اس کی سزا جہنم ہے۔ اس گناہ سے اس کی توبہ قبول نہیں ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا یہی فتویٰ ہے کہ عمداً کسی مسلمان کا نا حق قاتل ابدی دوزخی ہے۔ مگر جمہور امت کا فتویٰ ہے کہ ایسا گنہگار اس مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے کر توبہ کرے تو وہ قابل معافی ہوجاتا ہے ۔ شاید حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا فتویٰ زجر وتوبیخ کے طور پر ہو۔ بہر حال جمہور کا فتویٰ رحمت الٰہی کے زیادہ قریب ہے۔