You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الصَّفَا فَجَعَلَ يُنَادِي يَا بَنِي فِهْرٍ يَا بَنِي عَدِيٍّ لِبُطُونِ قُرَيْشٍ حَتَّى اجْتَمَعُوا فَجَعَلَ الرَّجُلُ إِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَخْرُجَ أَرْسَلَ رَسُولًا لِيَنْظُرَ مَا هُوَ فَجَاءَ أَبُو لَهَبٍ وَقُرَيْشٌ فَقَالَ أَرَأَيْتَكُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خَيْلًا بِالْوَادِي تُرِيدُ أَنْ تُغِيرَ عَلَيْكُمْ أَكُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ قَالُوا نَعَمْ مَا جَرَّبْنَا عَلَيْكَ إِلَّا صِدْقًا قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَكَ سَائِرَ الْيَوْمِ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَنَزَلَتْ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ مَا أَغْنَى عَنْهُ مَالُهُ وَمَا كَسَبَ
Narrated Ibn `Abbas: When the Verse:--'And warn your tribe of near-kindred, was revealed, the Prophet ascended the Safa (mountain) and started calling, O Bani Fihr! O Bani `Adi! addressing various tribes of Quraish till they were assembled. Those who could not come themselves, sent their messengers to see what was there. Abu Lahab and other people from Quraish came and the Prophet then said, Suppose I told you that there is an (enemy) cavalry in the valley intending to attack you, would you believe me? They said, Yes, for we have not found you telling anything other than the truth. He then said, I am a warner to you in face of a terrific punishment. Abu Lahab said (to the Prophet) May your hands perish all this day. Is it for this purpose you have gathered us? Then it was revealed: Perish the hands of Abu Lahab (one of the Prophet's uncles), and perish he! His wealth and his children will not profit him.... (111.1-5)
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے ، کہا کہ مجھ سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب آیت ” اور آپ اپنے خاندانی قرابت داروں کو ڈراتے رہئے “ نازل ہوئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ” صفا “ پہاڑی پر چڑھ گئے اور پکارنے لگے ، اے بنی فہر ! اور اے بنی عدی ! اور قریش کے دوسرے خاندان والو ! اس آواز پر سب جمع ہو گئے اگر کوئی کسی وجہ سے نہ آسکا تو اس نے اپنا کوئی چودھری بھیج دیا ، تاکہ معلوم ہو کہ کیا بات ہے ۔ ابو لہب قریش کے دوسرے لوگوں کے ساتھ مجمع میں تھا ۔ آنحضرت نے انہیں خطاب کر کے فرمایا ، تمہارا کیا خیال ہے ، اگر میں تم سے کہوں کہ وادی میں ( پہاڑی کے پیچھے ) ایک لشکر ہے اور وہ تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے تو کیا تم میری بات سچ مانوگے ؟ سب نے کہا کہ ہاں ، ہم آپ کی تصدیق کریں گے ہم نے ہمیشہ آپ کو سچا ہی پایا ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر سنو ، میں تمہیں اس سخت عذاب سے ڈراتا ہوں جو بالکل سامنے ہے ۔ اس پر ابو لہب بولا ، تجھ پر سارے دن تباہی نازل ہو ، کیا تونے ہمیں اسی لئے اکٹھا کیا تھا ۔ اسی واقعہ پر یہ آیت نازل ہوئی ۔ ” ابو لہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ برباد ہوگیا ، نہ اس کا مال اس کے کام آیا اور نہ اس کی کمائی ہی اس کے آڑے آئی ۔ “
یہی ابو لہب ہے جو بعد میں عذاب الٰہی میں گرفتار ہوا اور صرف ایک زہریلی پھنسی نکلنے سے اس کا سارا جسم زہر آلود ہو گیا۔ آخر جب سارا جسم گل سڑ گیا تب جاکر موت نے خاتمہ کیا۔ مرنے کے بعد کئی دنوں تک لاش سڑتی رہی ، آخر متعلقین نے لکڑیوں سے نعش کو ڈھکیل کر ایک گڑھے میں ڈالا ۔ اس طرح عذاب الٰہی کا وعدہ پورا ہوا۔