You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ يَمْشِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِيمَانُ قَالَ الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَلِقَائِهِ وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ الْآخِرِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِسْلَامُ قَالَ الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْإِحْسَانُ قَالَ الْإِحْسَانُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَتَى السَّاعَةُ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَلَكِنْ سَأُحَدِّثُكَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْمَرْأَةُ رَبَّتَهَا فَذَاكَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا كَانَ الْحُفَاةُ الْعُرَاةُ رُءُوسَ النَّاسِ فَذَاكَ مِنْ أَشْرَاطِهَا فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنْزِلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ثُمَّ انْصَرَفَ الرَّجُلُ فَقَالَ رُدُّوا عَلَيَّ فَأَخَذُوا لِيَرُدُّوا فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ جَاءَ لِيُعَلِّمَ النَّاسَ دِينَهُمْ
Narrated Abu Huraira: One day while Allah's Messenger was sitting with the people, a man came to him walking and said, O Allah's Messenger . What is Belief? The Prophet said, Belief is to believe in Allah, His Angels, His Books, His Apostles, and the meeting with Him, and to believe in the Resurrection. The man asked, O Allah's Messenger What is Islam? The Prophet replied, Islam is to worship Allah and not worship anything besides Him, to offer prayers perfectly, to pay the (compulsory) charity i.e. Zakat and to fast the month of Ramadan. The man again asked, O Allah's Messenger What is Ihsan (i.e. perfection or Benevolence)? The Prophet said, Ihsan is to worship Allah as if you see Him, and if you do not achieve this state of devotion, then (take it for granted that) Allah sees you. The man further asked, O Allah's Messenger When will the Hour be established? The Prophet replied, The one who is asked about it does not know more than the questioner does, but I will describe to you its portents. When the lady slave gives birth to her mistress, that will be of its portents; when the bare-footed naked people become the chiefs of the people, that will be of its portents. The Hour is one of five things which nobody knows except Allah. Verily, the knowledge of the Hour is with Allah (alone). He sends down the rain, and knows that which is in the wombs. (31.34) Then the man left. The Prophet said, Call him back to me. They went to call him back but could not see him. The Prophet said, That was Gabriel who came to teach the people their religion. (See Hadith No. 47 Vol 1)
مجھ سے اسحاق نے بیان کیا ، ان سے جریر نے ، ان سے ابو حیان نے ، ان سے ابو زرعہ نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن لوگوں کے ساتھ تشریف رکھتے تھے کہ ایک نیا آدمی خدمت میں حاضر ہوااور پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایمان کیا ہے ؟ آنحضرت نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ اوراس کے فرشتوں ، رسولوں اور اس کی ملاقات پر ایمان لاؤ اور قیامت کے دن پر ایمان لاؤ ۔ انہوں نے پوچھا ، یا رسول اللہ ! اسلام کیا ہے ؟ آنحضرت نے فرمایا اسلام یہ ہے کہ تنہا اللہ کی عبادت کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز قائم کرو اور فرض زکوٰۃ ادا کرو اور زمضان کے روزے رکھو ۔ انہوں نے پوچھا ، یا رسول اللہ ! حسان کیا ہے ؟ آنحضرت نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی اس طرح عبادت کرو گویا کہ تم اسے دیکھ رہے ہو ورنہ یہ عقیدہ لازما رکھو کہ اگر تم اسے نہیں دیکھتے تو وہ تمہیں ضرور دیکھ رہا ہے ۔ انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! قیامت کب قائم ہوگی ؟ آنحضرت نے فرمایا کہ جس سے پوچھا جارہا ہے خود وہ سائل سے زیادہ اس کے واقع ہونے کے متعلق نہیں جانتا ۔ البتہ میں تمہیں اس کی چند نشانیاں بتاتا ہوں ۔ جب عورت ایسی اولاد جنے جو اس کے آقا بن جائیں تو یہ قیامت کی نشانی ہے ، جب ننگے پاؤں ، ننگے جسم والے لوگ لوگوں پر حاکم ہوجائیں تو یہ قیامت کی نشانی ہے ۔ قیامت بھی ان پانچ چیزوں میں سے ہے جسے اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا ” بیشک اللہ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے ۔ وہی مینہ برساتا ہے اور وہی جانتا ہے کہ ماں کے رحم میں کیا ہے ( لڑکا یا لڑکی ) پھر وہ صاحب اٹھ کر چلے گئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں میرے پاس واپس بلا لاؤ ۔ لوگوں نے انہیں تلاش کیا تاکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دوبارہ لائیں لیکن ان کا کہیں پتہ نہیں تھا ۔ پھر آپ نے فرمایا کہ یہ صاحب جبرئیل تھے ( انسانی صورت میں ) لوگوں کو دین کی باتیں سکھانے آئے تھے ۔
ایمان اور اسلام تو سب مومنین کو شامل ہے اور احسان ولایت کا درجہ ہے پھر احسان کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ آدمی دنیا کے تمام خیالات کو دور کرکے اللہ کی یاد میں ایسا غرق ہوجائے جیسے اللہ کا مشاہدہ کررہا ہے اور ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ اللہ ہم کو دیکھ رہا ہے۔ ہر وقت یہ سمجھ کر گناہ اور بری باتوں سے بچا رہے۔ جب یہ حاصل ہو جائے تو وہ آدمی یقینا ولی اللہ ہے۔ اب یہ ضروری نہیں کہ اسے کشف وکرامت حاصل ہو کشف وکرامت کا ذکر کرنا نادانی ہے۔ ان تلد الامۃ ربتھا کا مطلب یہ کہ لونڈیوں کی اولاد بہت پیدا ہوتو ماں لونڈی اوربیٹا گویا اس کا مالک ہوا۔ آخر حدیث میں زمانہ حاضرہ پر اشارہ ہے کہ جنگلوں کے رہنے والے بکریاں اونٹ چرانے والے لوگ شہروں کا رخ کرینگے اور بڑے بڑے عہدے پاکر بڑے بڑے مکانات بنائیں گے اور وہ آج کل ہورہا ہے جیسا کہ مشاہدہ ہے۔