You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ عَلَيْنَا أَنْ لَا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَنَهَانَا عَنْ النِّيَاحَةِ فَقَبَضَتْ امْرَأَةٌ يَدَهَا فَقَالَتْ أَسْعَدَتْنِي فُلَانَةُ أُرِيدُ أَنْ أَجْزِيَهَا فَمَا قَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَانْطَلَقَتْ وَرَجَعَتْ فَبَايَعَهَا
Narrated Um Atiya: We took the oath of allegiance to Allah's Messenger and he recited to us: 'They will not associate anything in worship with Allah,' and forbade us to bewail the dead. Thereupon a lady withdrew her hand (refrained from taking the oath of allegiance), and said, But such-and-such lady lamented over one of my relatives, so I must reward (do the same over the dead relatives of) hers. The Prophet did not object to that, so she went (there) and returned to the Prophet so he accepted her pledge of allegiance.
ہم سے ابو معمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے ، کہا ہم سے ایوب نے ، ان سے حفصہ بنت سیرین نے اور ان سے ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تو آپ نے ہمارے سامنے اس آیت کی تلاوت کی ان لا یشرکن باللہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی اور ہمیں نوحہ ( یعنی میت پر زور زور سے رونا پیٹنا ) کرنے سے منع فرمایا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ممانعت پر ایک عورت ( خود ام عطیہ رضی اللہ عنہا ) نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور عرض کیا کہ فلاں عورت نے نوحہ میں میری مدد کی تھی ، میں چاہتی ہوں کہ اس کا بدلہ چکا آؤں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا چنانچہ وہ گئیں اور پھر دوبارہ آکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ۔
دوسری روایت میں ہے کہ آپ نے اس کو اجازت دی۔ یہ ایک خاص حکم تھا جو حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کو دیا گیا ورنہ نوحہ عموماً حرام ہے اس کی حرمت میں احادیث صحیحہ وارد ہیں اور بعضے مالکیہ کا قول ہے کہ نوحہ حرام بلکہ شاذ اور مردود ہے۔ قسطلانہ نے کہا پہلے نوحہ مباح تھا پھر مکروہ تنزیہی ہوا پھر حرام ہوا اور ممکن ہے کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کے بیعت کرتے وقت مکروہ تنزیہی ہوا، اس لئے آپ نے اجازت دی ہو، اس کے بعد حرام ہو گیا ہو۔ حافظ نے کہا نوحہ کرنا مطلقاً حرام ہے اور یہی تمام علماءکا مذہب ہے تو ولا یعصےنک فی معروف سے یہ مراد ہوگا کہ نوحہ نہ کریں یا غیر مرد کریں یا شوہروں کی نا فرمانی نہ کریں اگر یہ معنی ہو کہ اچھی بات میں تیری نا فرمانی نہ کریں تب تو عورتوں مردوں سب کے لئے یہ حکم عام ہوگا جیسے آگے کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے لیلۃ العقبہ میں انصار سے انہیں شرطوں پر بیعت لی تھی اور انصار کے ہر مرد و عورت نے بخوشی ان شرطوں پر بیعت کر کے اپنے عمل سے یہ ثابت کردیا کہ ہم شرطوں سے پھرنے والے اور بیعت سے منہ موڑنے والے نہیں ہیں، اللہ پاک انصار کو ان کی وفاداری کی بہترین جزائیں بخشے آمین۔