You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ حَزِنْتُ عَلَى مَنْ أُصِيبَ بِالْحَرَّةِ فَكَتَبَ إِلَيَّ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ وَبَلَغَهُ شِدَّةُ حُزْنِي يَذْكُرُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَلِأَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ وَشَكَّ ابْنُ الْفَضْلِ فِي أَبْنَاءِ أَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ فَسَأَلَ أَنَسًا بَعْضُ مَنْ كَانَ عِنْدَهُ فَقَالَ هُوَ الَّذِي يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الَّذِي أَوْفَى اللَّهُ لَهُ بِأُذُنِهِ
Narrated Musa bin `Uqba: `Abdullah bin Al-Fadl told me that Anas bin Malik said, I was much grieve over those who had been killed in the Battle of Al-Harra. When Zaid bin Arqarr heard of my intense grief (over the killed Ansar), he wrote a letter to me saying that he heard Allah's Messenger saying, O Allah! Forgive the Ansar and the Ansar children. The subnarrator, Ibn Al-Fadl, is not sure whether the Prophet also said, And their grand-children. Some of those who were present, asked Anas (about Zaid). He said, He (Zaid) is the one about whom Allah's Messenger said, 'He is the one whose sound hearing Allah testified.'
ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسماعیل بن ابراہیم بن عقبہ نے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے عبداللہ بن فضل نے بیان کیا اور انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ان کا بیان نقل کیا کہ مقام حرہ میں جو لوگ شہید کر دیئے گئے تھے ان پر مجھے بڑا رنج ہوا ۔ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہما کو میرے غم کی اطلاع پہنچی تو انہوں نے مجھے لکھاکہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ، آپ فرمارہے تھے کہ اے اللہ ! انصار کی مغفرت فرما اور ان کے بیٹوں کی بھی مغفرت فرما ۔ حضرت عبداللہ بن فضل کو اس میں شک تھا کہ آپ نے انصار کے بیٹوں کے بیٹوں کا بھی ذکر کیا تھا یا نہیں ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ان کی مجلس کے حاضرین میں سے کسی نے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہما ہی وہ ہیں جن کے سننے کی اللہ تعالیٰ نے تصدیق کی تھی ۔
حرہ مدینہ کا ایک میدان ہے، 63ھ میں جہاں پر یزیدیوں نے پڑاؤ کیا جب کہ مدینہ منورہ کے لوگوں نے یزید کی بیعت سے انکار کردیا تھا۔ اس نے ایک فوج بھیجی جس نے مدینہ منورہ پہنچ کر وہاں قتل عام کیا۔ انصار کی ایک بہت بڑی تعداد اس حادثہ میں شہید ہو گئی تھی۔ حضرت انس ان دونوں بصرہ میں تھے جب ان کو اس کی خبر ملی تو بہت رنجیدہ ہوئے۔ حضرت زید بن ارقم کی تصدیق سے مراد یہی ہے کہ اللہ پاک نے منافقوں کے خلاف بیان دینے میں ان کی تصدیق کے لئے سورۃ منافقون نازل فرمائی تھی۔