You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ كَذَّبَنِي ابْنُ آدَمَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ ذَلِكَ وَشَتَمَنِي وَلَمْ يَكُنْ لَهُ ذَلِكَ أَمَّا تَكْذِيبُهُ إِيَّايَ أَنْ يَقُولَ إِنِّي لَنْ أُعِيدَهُ كَمَا بَدَأْتُهُ وَأَمَّا شَتْمُهُ إِيَّايَ أَنْ يَقُولَ اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا وَأَنَا الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ أَلِدْ وَلَمْ أُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لِي كُفُؤًا أَحَدٌ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُؤًا أَحَدٌ كُفُؤًا وَكَفِيئًا وَكِفَاءً وَاحِدٌ
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger said, Allah said:-- 'The son of Adam tells a lie against Me and he hasn't the right to do so; and he abuses me and he hasn't the right to do so. His telling a lie against Me is his saying that I will not recreate him as I created him for the first time; and his abusing Me is his saying that Allah has begotten children, while I am the self-sufficient Master, Whom all creatures need, Who begets not nor was He begotten, and there is none like unto Me.
ہم سے اسحاق ابن منصور نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہمیں معمر نے خبر دی ، انہیں ہمام نے ، ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( اللہ پاک نے فرمایا ہے کہ ) ابن آدم نے مجھے جھٹلایا حالانکہ اس کے لئے یہ مناسب نہ تھا ۔ اس نے مجھے گالی دی حالانکہ یہ اس کا حق نہیں تھا ۔ مجھے جھٹلانا یہ ہے کہ کہتا ہے کہ میں اسے دوبارہ زندہ نہیں کر سکتا جیسا کہ میں نے اسے پہلی دفعہ پیدا کیا تھا ۔ اس کا گالی دینا یہ ہے کہ کہتا ہے اللہ نے بیٹا بنا لیا ہے حالانکہ میں بے پرواہ ہوں ، میرے ہاں نہ کوئی اولاد ہے اور نہ میں کسی کی اولاد اور نہ کوئی میرے برابر کا ہے ۔ کفوا اور کفیئا اور کفائ ہم معنی ہیں ۔
یہ سورۃ اخلاص ہے اس میں توحید خالص کا بیان اور مشرکین کی تردید ہے جو اللہ کے ساتھ غیروں کو شریک بناتے ہیں بعض دو خدا ؤں کے قائل ہیں۔ بعض اللہ کے لئے اولاد ثابت کرتے ہیں۔ بعض لوگ پیروں فقیروں انبیاءواولیاءکو عبارت میں اللہ کا شریک بناتے ہیں ۔ اللہ نے اس سورۃ شریفہ میں ان سب کی تردید کی ہے اور توحید خالص پر نشاندہی فرمائی ہے ۔ مشرکین مکہ نے اللہ کا نسب نامہ پوچھا تھا ان کے جواب میں یہ سورۃ شریفہ نازل ہوئی ۔ کفو سے ہم ذات ہونا مراد ہے۔