You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ فَرَعَ وَلاَ عَتِيرَةَ» وَالفَرَعُ: أَوَّلُ النِّتَاجِ، كَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيتِهِمْ، وَالعَتِيرَةُ فِي رَجَبٍ
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, Neither Fara' nor 'Atira (is permissible): Al-Fara' nor 'Atira (is permissible): Al- Fara' was the first offspring (of camels or sheep) which the pagans used to offer (as a sacrifice) to their idols. And Al-`Atira was (a sheep which was to be slaughtered) during the month of Rajab.
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے خبر دی ، انہیں ابن مسیب نے اور انہیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( اسلام میں ) فرع اور عتیرہ نہیں ہیں ۔ ” فرع “ ( اونٹنی کے ) سب سے پہلے بچہ کو کہتے تھے جسے ( جاہلیت میں ) لوگ اپنے بتوں کے لیے ذبح کرتے تھے اور ” عتیرہ “ کو رجب میں ذبح کیا جاتا تھا ۔
عوام جہلاءمسلمانوں میں اب تک یہ رسم ماہ رجب میں کونڈے بھرنے کی رسم کے نام سے جاری ہے۔ رجب کے آخری عشرہ میں بعض جگہ بڑے ہی اہتمام سے یہ کونڈے بھرنے کا تہوار منایا جاتا ہے۔ بعض لوگ اسے کھڑے پیر کی نیاز بتلاتے اور اسے کھڑے ہی کھڑے کھاتے ہیں۔ یہ جملہ محدثات بدعات ضلالہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ایسی خرافات سے بچنے کی ہدایت بخشے ، آمین۔