You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ، وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَ المَسْجِدِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَمَّا نَزَلَتْ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92] قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92] وَإِنَّ أَحَبَّ مَالِي إِلَيَّ بَيْرُحَاءَ، وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ، فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ أَرَاكَ اللَّهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَخٍ، ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ، أَوْ رَايِحٌ - شَكَّ عَبْدُ اللَّهِ - وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ، وَإِنِّي أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ» فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ: أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَفِي بَنِي عَمِّهِ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ، وَيَحْيَى بْنُ يَحْيَى: «رَايِحٌ»
Narrated Anas bin Malik: Abu Talha had the largest number of datepalms from amongst the Ansars of Medina. The dearest of his property to him was Bairuha garden which was facing the (Prophet's) Mosque. Allah's Apostle used to enter it and drink of its good fresh water. When the Holy Verse:-- 'By no means shall you attain righteousness unless you spend (in charity) of that which you love.' (3.92) was revealed, Abu Talha got up and said, O Allah's Apostle! Allah says: By no means shall you attain righteousness unless you spend of that which you love,' and the dearest of my property to me is the Bairuha garden and I want to give it in charity in Allah's Cause, seeking to be rewarded by Allah for that. So you can spend it, O Allah's Apostle, where-ever Allah instructs you. ' Allah s Apostle said, Good! That is a perishable (or profitable) wealth (`Abdullah is in doubt as to which word was used.) He said, I have heard what you have said but in my opinion you'd better give it to your kith and kin. On that Abu Talha said, I will do so, O Allah's Apostle! Abu Talha distributed that garden among his kith and kin and cousins.
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے ، ان سے اسحاق بن عبداللہ نے ، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس مدینہ کے تمام انصار میں سب سے زیادہ کھجور کے باغات تھے اوران کا سب سے پسندیدہ مال بیرحاءکا باغ تھا ۔ یہ مسجد نبوی کے سامنے ہی تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں تشریف لے جاتے تھے اور اس کا عمدہ پانی پیتے تھے ۔ انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر جب آیت ” تم ہرگز نیکی نہیں پاؤگے جب تک وہ مال نہ خرچ کرو جو تمہیں عزیز ہو ۔ “ نازل ہوئی تو ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ” تم ہرگز نیکی کو نہیں پاؤگے جب تک وہ مال نہ خرچ کرو جو تمہیں عزیز ہو ۔ “ اور مجھے اپنے مال میں سب سے زیادہ عزیز بیرحاءکا باغ ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے راستہ میں صدقہ ہے ، اس کا ثواب اور اجر میں اللہ کے یہاں پانے کی امید رکھتا ہوں ، ا س لیے یا رسول اللہ ! آپ جہاں اسے مناسب خیال فرمائیں خرچ کریں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٰخوب یہ بہت ہی فائدہ بخش مال ہے یا ( اس کے بجائے آپ نے ) رابح ( یاءکے ساتھ فرمایا ) راوی حدیث عبداللہ کو اس میں شک تھا ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے مزید فرمایا کہ ) جو کچھ تو نے کہا ہے میں نے سن لیا ۔ میرا خیال ہے کہ تم اسے اپنے رشتہ داروں کو دے دو ۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ ایسا ہی کروں گا یا رسول اللہ ! چنانچہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں اپنے چچا کے لڑکوں میں اسے تقسیم کردیا ۔ اور اسماعیل اور یحییٰ بن یحییٰ نے ” رابح “ کا لفظ نقل کیا ہے ۔
بیرحاءکے میٹھے پانی والے باغ میں پانی پینے کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا تشریف لے جانا یہی باب اور حدیث میں مطابقت ہے بیرحی یا بیرحاءیہ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے باغ کا نام تھا۔ ( لغات الحدیث ، کتاب ، ص: 42 ) میٹھا پانی اللہ کی بڑی بھاری نعمت ہے ۔ جیسا کہ حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے وارد ہے کہ ”اول ما یحاسب بہ العبد یوم القیامۃ الم اصح جسمک وارویک من المآءالبارد“ یعنی قیامت کے روز اللہ پہلے ہی حساب میں فرمائے گا کہ اے بندے ! کیا میں نے تجھ کو تندرستی نہیں دی تھی اور کیا میں نے تجھے ٹھنڈے میٹھے پانی سے سیراب نہیں کیا تھا وامابنعمۃ ربک فحدث ( الضحیٰ : 11 ) کی تعمیل میں یہ نوٹ لکھا گیا ( واللہ علیم بذات الصدور ) الحمد للہ خادم نے اپنے کھیتوں واقع موضع رہپواہ میں دو کنوئیں تعمیر کرائے ہیں جس میں بہترین میٹھا پانی ہے۔ پہلا کنواں حضرت ڈاکٹر عبدالوحید صاحب کوٹہ رجستھان کا تعمیر کردہ ہے جس کا پانی بہت ہی میٹھا ہے جزاہ اللہ خیر الجزافی الدارین ( خادم راز عفی عنہ )