You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ [ص:163]، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ، وَكَانَ أَهْلُ الكِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ المُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، فَسَدَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ»
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet used to copy the people of the Scriptures in matters in which there was no order from Allah. The people of the Scripture used to let their hair hang down while the pagans used to part their hair. So the Prophet let his hair hang down first, but later on he parted it.
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، انہوںنے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شہاب نے بیان کیا ، ان سے عبید اللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر کسی مسئلہ میں کوئی حکم معلوم نہ ہوتا تو آپ اس میں اہل کتاب کے عمل کو اپناتے تھے ۔ اہل کتاب اپنے سر کے بال لٹکائے رکھتے اور مشرکین مانگ نکالتے تھے ۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی ( اہل کتاب کی موافقت میں ) پہلے سر کے بال پیشانی کی طرف لٹکاتے لیکن بعد میں آپ بیچ میں سے مانگ نکالنے لگے ۔
ٹھکانے سے سر کے بال مسنون طریقہ پر رکھنا ہر طرح سے بہتر ہے مگر آج کل جو فیشن کی وبا چلی ہے خاص طور پر ہپی ازم بال رکھ کر صورت کو بگاڑ نے کا جو فیشن چل پڑا ہے یہ حددرجہ گناہ اور خلقت الٰہی کو بگاڑنا اور کفار کے ساتھ مشابہت رکھنا ہے۔ نوجوانان اسلام کو ایسی غلط روش کے خلاف جہاد کی سخت ضرورت ہے۔ ایسا فیشن خود غیروں کی نظر میں بھی معیوب ہے، اس لیے مسلمانوں کو ہر گز اسے اختیار نہ کرنا چاہیئے۔