You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «العَيْنُ حَقٌّ» وَنَهَى عَنِ الوَشْمِ حَدَّثَنِي ابْنُ بَشَّارٍ: حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: ذَكَرْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، حَدِيثَ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، فَقَالَ: سَمِعْتُهُ مِنْ أُمِّ يَعْقُوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، مِثْلَ حَدِيثِ مَنْصُورٍ
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, The evil eye is a fact, and he forbade tattooing.
مجھ سے یحییٰ بن ابی بشیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے ، ان سے ہمام نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نظر لگ جانا حق ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے گودنے سے منع فرمایا ۔
جولوگ نظر لگنے کو غلط جانتے ہیں وہ بے وقوف ہیں ان کو یہ معلوم نہیں کہ نظر میں اللہ تعالیٰ نے بڑے بڑے اثر رکھے ہیں مسمر یزم کا جادو صرف نظر کے اثر سے ہوتا ہے جو اللہ اور اس کے رسول نے فرمایا وہی حق ہے۔ اب جس قدر فلسفہ کی ترقی ہوتی جاتی ہے اسی قدر معلوم ہوتا جاتا ہے کہ قرآن وحدیث میں جو چودہ سو برس پہلے لایا گیا تھا وہ برحق ہے دیکھو اگلے حکیم یہ سمجھتے تھے کہ تارے آسمان میں گڑے ہوتے ہیں اور قرآن مجید کی اس آیت کل فی فلک یسبحون ( الانبیائ: 33 ) کی تاویل کرتے تھے اب فلسفہ سے معلوم ہوا کہ ان حکیموں کا خیال غلط تھا تارے کھلی فضا میں پھر رہے ہیں اسی طرح سے وارسلنا الریٰح لواقح ( الحجر : 22 ) کا مطلب اگلے حکیم نہیں سمجھتے تھے ، اب معلوم ہوا کہ ہوا میں نر درخت کا مادہ اڑ کر مادہ درخت میں جاتا ہے گویا ہوائیں مادہ درختوں کو حاملہ بناتی ہیں۔ ”لواقح“ کے یہی معنی ہیں حاملہ کرنے والیاں۔ قرآن میں ”شراب قلیل ویشرب“ کو حرام کردیا گیا اس کو رجس فرمایا اگلے حکیم کہتے تھے تھوڑی شراب کو کیوں حرام کیا اس سے نشہ نہیں ہوتا بلکہ قوت ہوتی ہے اب غلط نکلی کیونکہ تھوڑی شراب پیتے ہی آدم کو اپنے اوپر قدرت نہیں رہتی وہ زیادہ پی لیتا ہے اور اپنے تئیں خراب کرتا ہے۔ قرآن کرتا ہے ۔ قرآن مجید میں چار بیویوں تک کی اور ضرورت کے وقت طلاق دینے کی اجازت ہوئی اب تمام ملک کے عقلاءتسلیم کرتے جاتے ہیں کہ قرآن مجید میں جو حکم دیا گیا وہی قرین مصلحت ہے اور چاہتے ہیں کہ اپنی اپنی قوموں میں اسی کو رواج دیں ۔ وقس علیٰ ھذا ( از حضرت وحید الزماں صاحب رحمۃ اللہ علیہ ) حدثني ابن بشار، حدثنا ابن مهدي، حدثنا سفيان، قال ذكرت لعبد الرحمن بن عابس حديث منصور عن إبراهيم، عن علقمة، عن عبد الله،، فقال سمعته من أم يعقوب، عن عبد الله، مثل حديث منصور. مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن مہدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا کہ میںنے عبدالرحمن بن عابس سے منصور کی حدیث ذکر کی جو وہ ابراہیم سے بیان کرتے تھے کہ ان سے علقمہ نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا تو عبدالرحمن نے کہا کہ میں نے بھی منصور کی حدیث کی طرح ام یعقوب سے سنا ہے وہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے بیان کرتی تھیں ۔