You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُهْدِيَتْ لَهُ أَقْبِيَةٌ مِنْ دِيبَاجٍ، مُزَرَّرَةٌ بِالذَّهَبِ، فَقَسَمَهَا فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَعَزَلَ مِنْهَا وَاحِدًا لِمَخْرَمَةَ، فَلَمَّا جَاءَ قَالَ: «قَدْ خَبَأْتُ هَذَا لَكَ» قَالَ أَيُّوبُ: «بِثَوْبِهِ وَأَنَّهُ يُرِيهِ إِيَّاهُ، وَكَانَ فِي خُلُقِهِ شَيْءٌ» رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ المِسْوَرِ: قَدِمَتْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةٌ
Narrated `Abdullah bin Abu Mulaika: The Prophet was given a gift of a few silken cloaks with gold buttons. He distributed them amongst some of his companions and put aside one of them for Makhrama. When Makhrama came, the Prophet said, I kept this for you. (Aiyub, the sub-narrator held his garment to show how the Prophet showed the cloak to Makhrama who had something unfavorable about his temper.)
ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن علیہ نے خبر دی ، کہا ہم کو ایوب نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن ابی ملیکہ نے خبردی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہدیہ میں دیبا کی چند قبائیں آئیں ، ان میں سونے کے بٹن لگے ہوئے تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ قبائیں اپنے صحابہ میں تقسیم کردیں اورمخرمہ کے لئے باقی رکھی ، جب مخرمہ آیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ میںنے تمہارے لئے چھپا رکھی تھی ۔ ایوب نے کہا یعنی اپنے کپڑے میں چھپا رکھی تھی آپ مخرمہ کو خوش کرنے کے لئے اس کے تکمے یا گھنڈی کو دکھلا رہے تھے کیونکہ وہ ذرا سخت مزاج آدمی تھے ۔ اس حدیث کو حماد بن زید نے بھی ایوب کے واسطہ سے روایت کیا مرسلات میںاور حاتم بن وردان نے کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا ، ان سے ابی ملیکہ نے اور ان سے مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند قبائیں تحفہ میں آئیں پھر ایسی ہی حدیث بیان کی ۔
اس سند کے بیان کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ حماد بن زید اورابن علیہ کی روایتیں بظاہر مرسل ہیں مگر فی الحقیقت موصول ہیں کیونکہ حاتم بن وردان کی روایت سے یہ نکلتا ہے کہ ابن ابی ملیکہ نے اس کو مسور بن مخرمہ سے روایت کیا ہے جو صحابی ہیں۔