You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ الأَلْهَانِيُّ الحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: نَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ يُقَاتِلُ المُشْرِكِينَ، وَكَانَ مِنْ أَعْظَمِ المُسْلِمِينَ غَنَاءً عَنْهُمْ، فَقَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ النَّارِ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى هَذَا» فَتَبِعَهُ رَجُلٌ، فَلَمْ يَزَلْ عَلَى ذَلِكَ حَتَّى جُرِحَ، فَاسْتَعْجَلَ المَوْتَ، فَقَالَ بِذُبَابَةِ سَيْفِهِ فَوَضَعَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ، فَتَحَامَلَ عَلَيْهِ حَتَّى خَرَجَ مِنْ بَيْنِ كَتِفَيْهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ العَبْدَ لَيَعْمَلُ، فِيمَا يَرَى النَّاسُ، عَمَلَ أَهْلِ الجَنَّةِ وَإِنَّهُ لَمِنْ أَهْلِ النَّارِ، وَيَعْمَلُ فِيمَا يَرَى النَّاسُ، عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الجَنَّةِ، وَإِنَّمَا الأَعْمَالُ بِخَوَاتِيمِهَا»
Narrated Sa`d bin Sahl As-Sa`idi: The Prophet looked at a man fighting against the pagans and he was one of the most competent persons fighting on behalf of the Muslims. The Prophet said, Let him who wants to look at a man from the dwellers of the (Hell) Fire, look at this (man). Another man followed him and kept on following him till he (the fighter) was injured and, seeking to die quickly, he placed the blade tip of his sword between his breasts and leaned over it till it passed through his shoulders (i.e., committed suicide). The Prophet added, A person may do deeds that seem to the people as the deeds of the people of Paradise while in fact, he is from the dwellers of the (Hell) Fire: and similarly a person may do deeds that seem to the people as the deeds of the people of the (Hell) Fire while in fact, he is from the dwellers of Paradise. Verily, the (results of) deeds done, depend upon the last actions.
ہم سے علی بن عیاش نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابو غسان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابو حازم نے بیان کیا، ان سے حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو مشرکین سے جنگ میں مصروف تھا ، یہ شخص مسلمانوں کے صاحب مال ودولت لوگوں میں سے تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کو ئی چاہتا ہے کہ کسی جہنمی کو دیکھے و ہ اس شخص کو دیکھے ۔ اس پر ایک صحابی اس شخص کے پیچھے لگ گئے وہ شخص برابر لڑتا رہااور آخر زخمی ہوگیا۔ پھر اس نے چاہا کہ جلدی مرجائے ۔ پس اپنی تلوار ہی کی دھار اپنے سینے کے درمیان رکھ کر اس پر اپنے آپ کو ڈال دیا اور تلوار اس کے شانوں کو چیرتی ہوئی نکل گئی ( اس طرح وہ خودکشی کرکے مرگئے ) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، بندہ لوگوں کی نظرمیں اہل جنت کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جہنم میں سے ہوتا ہے ۔ ایک دوسرا بندہ لوگوں کی نظرمیں اہل جہنم کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جنتی ہوتا ہے اور اعمال کا اعتبار تو خاتمہ پر موقوف ہے۔
یعنی آخر مرتے وقت جس نے جیسا کام کیا اسی کا اعتبار ہوگا اگر ساری عمر عبادت اور تقویٰ میں گزاری لیکن مرتے وقت گناہ میں گرفتار ہوا تو پچھلے نیک اعمال کچھ فائدہ نہ دیں گے اللہ سوء خاتمہ سے بچائے۔ اس حدیث سے یہ نکلا کہ کسی کلمہ گو مسلمان کو گووہ فاسق فاجر ہو یا صالح اور پرہیز گار ہم قطعی طور پر دوزخی یا جنتی نہیں کہہ سکتے۔ معلوم نہیں کہ اس کا خاتمہ کیسا ہوتاہے اور اللہ کے ہاں اس کا نام کن لوگوں میں لکھا ہے۔ حدیث سے یہ بھی نکلا کہ مسلمان کو اپنے اعمال صالحہ پر مغرور نہ ہونا چاہئے اور سوء خاتمہ سے ہمیشہ ڈرتے رہنا چاہئے۔ بزرگوں نے تجر بہ کیا ہے کہ اہل حدیث اور اہل بیت نبوی سے محبت رکھنے والوں کا خاتمہ اکثر بہتر ہوتا ہے۔ یا اللہ !مجھ نا چیز کو بھی ہمیشہ اہل حدیث اور آل رسول سے محبت رہی ہے اور جس کو سادات سے پایادل سے اس کا احترام کیا ہے مجھ ناچیز حقیر گنہگار کو بھی خاتمہ بالخیر نصیب کہ برقول ایمان کنم خاتمہ۔ آمین۔