You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ أُوتِيتُ خَزَائِنَ الأَرْضِ، فَوُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ، فَكَبُرَا عَلَيَّ وَأَهَمَّانِي، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنِ انْفُخْهُمَا، فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا الكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا: صَاحِبَ صَنْعَاءَ، وَصَاحِبَ اليَمَامَةِ
Allah's Apostle further said, ''While sleeping, I was given the treasures of the world and two golden bangles were put in my hands, but I felt much annoyed, and those two bangles distressed me very much, but I was inspired that I should blow them off, so I blew them and they flew away. Then I interpreted that those two bangles were the liars between whom I was (i.e., the one of San`a' and the one of Yamama).
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانے میرے پاس لائے گئے اور میرے ہاتھ میں دو سونے کے کنگن رکھ دےئے گئے جو مجھے بہت شاق گزرے ۔ پھر مجھے وحی کی گئی کہ میں ان پر پھونک ماروں میں نے پھونکا تو وہ اڑ گئے ۔ میں نے ان کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جن کے درمیان میں میں ہوں ایک صنعاءکا اور دوسرا یمامہ کا ۔
صنعاءمیں ایک شخص اسود عنسی نامی نے نبوت کا دعویٰ کیا اور یمامہ میں مسیلمہ کذاب نے بھی یہی ڈھونگ رچا یا ۔ اللہ نے ان دونوں کو ہلاک کردیا لفظ فنفخہ کے ذیل میں صاحب فرماتے ہیں وفی ذالک اشارۃ الیٰ حقارۃ امرھما لان شان الذی ینفخ فیذھب بالنفخ ان یکون فی غاےۃ الحقارۃ الخ‘ ( فتح ) یعنی آپ کے پھونک دینے میں ان دونوں کی حقارت پر اشارہ ہے ۔ اس لیے پھونک کی کیفیت میں ہے کہ جس چیز کو پھونکا جائے وہ پھونکنے سے چلی جائے وہ چیز انتہائی حقیر اور کمزور ہو تی ہے جیسے ریت مٹی ہاتھوں کے اوپر سے پھونک سے اڑا دیتے ہیں وہ سونے کے کنگن نظر آئے جو پھونکنے سے تو فوراً اڑ گئے وہ ختم ہو گئے ۔ اسودہ عنسی کو فیروز نے یمین میں ختم کیا اور مسیلمہ کذاب جنگ یمامہ میں وحشی رضی اللہ عنہ ک ہاتھوں ختم ہوا ۔ جاءالحق وزھن الباطل ان الباطل کا ن زھوقا۔