You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ عَمْرٌو أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ أَنَّ حَرْمَلَةَ مَوْلَى أُسَامَةَ أَخْبَرَهُ قَالَ عَمْرٌو قَدْ رَأَيْتُ حَرْمَلَةَ قَالَ أَرْسَلَنِي أُسَامَةُ إِلَى عَلِيٍّ وَقَالَ إِنَّهُ سَيَسْأَلُكَ الْآنَ فَيَقُولُ مَا خَلَّفَ صَاحِبَكَ فَقُلْ لَهُ يَقُولُ لَكَ لَوْ كُنْتَ فِي شِدْقِ الْأَسَدِ لَأَحْبَبْتُ أَنْ أَكُونَ مَعَكَ فِيهِ وَلَكِنَّ هَذَا أَمْرٌ لَمْ أَرَهُ فَلَمْ يُعْطِنِي شَيْئًا فَذَهَبْتُ إِلَى حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ وَابْنِ جَعْفَرٍ فَأَوْقَرُوا لِي رَاحِلَتِي
Narrated Harmala: (Usama's Maula) Usama (bin Zaid) sent me to `Ali (at Kufa) and said, `Ali will ask you, 'What has prevented your companion from joining me?' You then should say to him, 'If you (`Ali) were in the mouth of a lion, I would like to be with you, but in this matter I won't take any part.' Harmala added: `Ali didn't give me anything (when I conveyed the message to him) so I went to Hasan, Hussain and Ibn Ja`far and they loaded my camels with much (wealth).
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے، کہا کہ عمرو نے بیان کیا، انہیں محمد بن علی نے خبردی، انہیں اسامہ رضی اللہ عنہ کے غلام حرملہ نے خبردی۔ عمرو نے بیان کیا کہ میں نے حرملہ کو دیکھا تھا۔ حرملہ نے بیان کیا کہ مجھے اسامہ نے علی رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا اور مجھ سے کہا، اس وقت تم علی رضی اللہ عنہ پوچھیں گے کہ تمہارے ساتھی( اسامہ رضی اللہ عنہ ) جنگ جمل و صفین سے کیو ںپیچھے رہ گئے تھے تو ان سے کہنا کہ انہوں نے آپ سے کہا ہے کہ اگر آپ شیر کے منھ میں ہوں تب بھی میں اس میں بھی آپ کے ساتھ رہوں لیکن یہ معاملہ ہی ایسا ہے یعنی مسلمانوں کی آپس کی جنگ تو( اس میں شرکت صحیح) نہیں معلوم ہوئی( حرملہ کہتے ہیں کہ) چنانچہ انہوں نے کوئی چیز نہیں دی۔ پھر میں حسن، حسین اور عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہم کے پاس گیا تو انہوں نے میری سواری پر اتنا مال لدوادیا جتنا کہ اونٹ اٹھانہ سکتا تھا۔
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما حضرت ام ایمن کے بطن سے پیدا ہوئے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد جناب عبداللہ کی آزاد کردہ لونڈی تھیں جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش کی تھی۔ حضرت اسامہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب ترین خادم تھے۔ وفات نبوی کے وقت ان کی عمر بیس سال کی تھی۔ وادی القریٰ میں سنہ 54ھ میں شہید ہوئے۔ رضی اللہ عنہ۔