You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ كَانَ عِنْدِي أُحُدٌ ذَهَبًا لَأَحْبَبْتُ أَنْ لَا يَأْتِيَ عَلَيَّ ثَلَاثٌ وَعِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ لَيْسَ شَيْءٌ أَرْصُدُهُ فِي دَيْنٍ عَلَيَّ أَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهُ
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, If I had gold equal to the mountain of Uhud, I would love that, before three days had passed, not a single Dinar thereof remained with me if I found somebody to accept it excluding some amount that I would keep for the payment of my debts.''
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبد الرزاق نے بیان کیا ‘ ان سے معمر نے ‘ ان سے ہمام بن منبہ نے‘ اگر میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہوتا تو میں پسند کرتا کہ اگر ان کے لینے والے مل جائیں تو تین دن گزرنے سے پہلے ہی میرے پاس اس میں سے ایک دینار بھی نہ بچے‘ سوا اس کے جسے میں اپنے اوپر قرض کی ادائےگی کے لیے روک لوں۔
بس اصل درویشی یہ ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمادی کہ کل کے لیے کچھ نہ رکھ چھوڑے ‘ جو روپیہ یا مال متاع آئے وہ غرباءاور مستحقین کو فوراً تقسیم کردے ۔ اگر کوئی شخص خزانہ اپنے لیے جمع کرے اور تین دن سے زیادہ روپیہ پیسہ اپنے پاس رکھ چھوڑے تو اس کو درویش نہ کہیں گے بلکہ دینار دار کہیں گے ۔ ایک بزرگ کے پاس روپیہ آیا ‘ انہو ںنے پہلے چالیسواں حصہ اس میں سے زکوٰۃ کا نکالات پھر باقی 39حصے بھی تقسیم کردیے اور کہنے لگے میں نے زکوٰۃ کا ثواب حاصل کرنے کے لیے پہلے چالیسواں حصہ نکالا اگر سب ایکبار گی خیرات کردیتا تو اس فرض کے ثواب سے محروم رہتا ۔ حیدر آباد میں بہت سے مشائخ اور درویش ایسے نظر آتے ہیں کہ دنیار اور ان سے بمراتب بہتر ہیں ۔ افسوس انکو اپنے تئیں درویش کہتے ہوئے شرم نہیں آتی وہ تو ساہو کاروں کی طرح مال ودولت اکٹھا کرتے ہیں ان کو مہاجن یا سا ہوا کا ر کالقب دینا چاہیے نہ کہ شاہ اور فقیر کا ۔ ( وحید ی ) الاماشاءاللہ ۔