You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ الْأَنْبِيَاءِ نَبِيٌّ إِلَّا أُعْطِيَ مِنْ الْآيَاتِ مَا مِثْلُهُ أُومِنَ أَوْ آمَنَ عَلَيْهِ الْبَشَرُ وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَاهُ اللَّهُ إِلَيَّ فَأَرْجُو أَنِّي أَكْثَرُهُمْ تَابِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, There was no prophet among the prophets but was given miracles because of which people had security or had belief, but what I was given was the Divine Inspiration which Allah revealed to me. So I hope that my followers will be more than those of any other prophet on the Day of Resurrection.
ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن ابی سعید نے‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انبیاءمیں سے کوئی نبی ایسا نہیں جن کو کچھ نشانیاں ( یعنی معجزات ) نہ دےئے گئے ہوں جن کے مطابق ان پر ایمان لا یا گیا ( آپ نے فرمایا کہ ) انسان ایمان لائے اور مجھے جو بڑا معجزہ دیا گیا وہ قرآن مجید ہے جو اللہ نے میری طرف بھیجا ۔ پس میں امید کرتا ہوں کہ قیامت کے دن شمار میں تمام انبیاء سے زیادہ پیروی کرنے والے میرے ہوں گے ۔
قرآن ایسا معجزہ ہے جو قیامت تک باقی ہے ۔ آج قرآن اترے چودہ سو برس ہو رہے ہیں لیکن کسی سے قرآن کی ایک سورت نہ بن سکی باوجود یکہ ہر زمانہ میں قرآن کے صد ہا مخالف اور دشمن گزر چکے ۔ اب کوئی یہ نہ کہے کہ مردم شماری کی رو سے نصاریٰ کی تعداد نہ نسبت مسلمانوں کے زیادہ معلوم ہوتی ہے تو مسلمانوں کا شمار آخرت میں کیونکر زیادہ ہو گا ۔ اس لیے کہ نصاریٰ جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت کہلانے کے لائق ہیں ‘ وہی ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تک گزر چکے ‘ ان میں بھی وہ نصاریٰ جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سچی شریعت پر قائم رہے یعنی توحید الٰہی کے قائل اور حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کو خدا کا بندہ اور پیغمبر سمجھتے تھے ۔ ان نصاریٰ سے قیامت کے دن مسلمان تعداد میں زیادہ ہو ںگے ۔ اس زمانہ کے نصاریٰ در حقیقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت اور سچے نصاریٰ نہیں ہیں ‘ وہ صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نام لیوا ہیں ۔ انہوں نے اپنا دین بدل ڈالا اور دین کے بڑے رکن یعنی توحید ہی کو خراب کردیا افسوس اسی طرح نام کے مسلمانوں نے بھی اپنا دین بدل ڈالا اور شرک کرنے لگے ‘ اس قسم کے مسلمان بھی درحقیقت مسلمان نہیں ہیں نہ امت محمدی میں ان کا شمار ہو سکتا ہے ۔