You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوكَ فُلَانٌ وَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ الْآيَةَ
Narrated Anas bin Malik: A man said, O Allah's Prophet! Who is my father? The Prophet said, Your father is so-and-so. And then the Divine Verse:-- 'O you who believe! Ask not questions about things..(5.101)
ہم سے محمد بن عبد الرحیم نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو روح بن عبادہ نے خبر دی ‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا مجھ کو موسیٰ بن انس نے خبر دی کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا‘ انہوں نے بیان کیا کہ ایک صاحب نے کہا یا نبی اللہ ! میرے والد کون ہیں َ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” تمہارے والد فلاں ہیں “ ۔ اور یہ آیت نازل ہوئی ” اے لوگو! ایسی چیزیں نہ پوچھو “ الآیہ۔
خدا نخواستہ کسی کا باپ صحیح نہ ہو اور آپ پوچھنے پر اس حقیقت کو ظاہر کردیں تو پوچھنے والے کی کتنی رسوائی ہوسکتی ہے ۔ اس لیے احتیاطاً جاو بیجا سوال کرنے سے منع کیا گیا ۔ آپ کو اللہ پاک وحی کے ذریعہ سے آگاہ کردیتا تھا ۔ یہ کوئی غیب دانی کی بات نہیں بلکہ محض اللہ کا عطیہ ہے جو وہ اپنے رسولوں نبیوں کو بخشتا ہے قل لا یعلم من فی السمٰوات ومن فی الارض الغیب الا اللہ الخ۔