You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا قَالَ مُسْتَقَرُّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ
Narrated Abu Dharr: I asked the Prophet regarding the Verse:--'And the sun runs on its fixed course for a term decreed for it.' (36.28) He said, Its fixed course is underneath Allah's Throne.
ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا، کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم تیمی نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آیت «والشمس تجری لمستقر لہا» کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا مستقر عرش کے نیچے ہے۔
باب کی سب احادیث میں امام بخاری نےعلو اورفوقیت باری تعالیٰ ثابت کی اوراس کےلیے جہت فوق ثابت کی جیسے اہل حدیث کامذہب ہےاور ابن عباس ؓ کی روایت میں جو رب العرش ہےاس سےبھی یہی مطلب نکلا کیونکہ عرش تمام اجسام کےاوپر ہےاوررب العرش عرش کےاوپر ہوگا اورتعجب ہےابن منیر سےکہ انہوں نے امام بخاری کےمشرب کےخلاف یہ کہاکہ اس باب سے ابطال جہت مقصو دہے۔اگر امام بخاری کی یہ غرض ہوتی تووہ صعود اورعروج کی آیتیں اورعلو کی احادیث اس باب میں کیوں لائے معلوم ہوا کہ فلاسفہ کےچوزوں کااثر ابن منیر اورابن حجر اورایسے علماء حدیث پرکیونکر پڑگیا جواثبات جہت کی دلیلوں سےالٹا مطلب سمجھتےہیں یعنی ابطال جہت ، ان ھذا الشئی عجاب ۔