You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُعَاوِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: رَآنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ وَأَنَا أَعْبَثُ بِالْحَصَى فِي الصَّلَاةِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ نَهَانِي فَقَالَ: اصْنَعْ كَمَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ، فَقُلْتُ: وَكَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ؟ قَالَ: «كَانَ إِذَا جَلَسَ فِي الصَّلَاةِ وَضَعَ كَفَّهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَقَبَضَ أَصَابِعَهُ كُلَّهَا وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ الَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ، وَوَضَعَ كَفَّهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى»
Ali b. 'Abual-Rahman al-Mu'awi reported: 'Abdullah b. Umar saw me playing with pebbles during prayer. After finishing the prayer he forbade me (to do it) and said: Do as the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) used to do. I said: How did Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) do? He said that he (the Messenger of Allah) sat at tashahhud, placed his right palm on the right thigh and closed all his fingers and pointed with the help of finger next to the thumb, and placed his left palm on his left thigh.
امام مالک نے مسلم بن ابی مریم سے اور انھوں نے علی بن عبد الرحمان معادی سے روایت کی کہ انھوں نے کہا:مجھے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ میں نماز کے دوران (بے خیالی کے عالم میں نیچے پڑی ہوئی)کنکریوں سے کھیل رہاتھا ۔جب انھوں نے سلام پھیرا تو مجھےے منع کیا اورکہا :ویسے کرو جس طرح رسول اللہﷺکیا کرتے تھے ۔میں نے پوچھا :رسول اللہ ﷺکیا کرتے تھے ؟انھوں نے بتایا :جب آپﷺنماز میں بیٹھنے تو ا پنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں ران پر رکھتے اور سب انگلیوں کو بند کر لیتے اور انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی سے اشارہ کرتے اور اپنی بائیں ہتھیلی کو اپنی بائیں ران پررکھتے ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 124 ´نماز کے ہر تشہد میں شہادت کی انگلی کے ساتھ اشارہ کرنا مسنون ہے` «. . . كان إذا جلس فى الصلاة وضع كفه اليمنى على فخذه اليمنى، وقبض اصابعه كلها واشار بإصبعه التى تلي الإبهام، ووضع كفه اليسرى على فخذه اليسرى . . .» ”. . . آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تو دائیں ہتھیلی کو دائیں ران پر رکھتے اور اپنی ساری انگلیاں بند کر کے انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی (سبابہ) سے اشارہ کرتے اور بائیں ہتھیلی کو بائیں ران پر رکھتے تھے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 124] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 580/116، من حديث ما لك به .] تفقه: ➊ نماز میں فضول حرکتیں کرنا منع ہے۔ اگر کنکریاں ہٹانا ہی ضروری ہے تو صرف ایک دفعہ انھیں ہٹالے۔ ➋ نماز کے ہر تشہد میں شہادت کی انگلی کے ساتھ اشارہ کرنا مسنون ہے اور یہ اشاره شروع تشہد سے لے کر سلام تک جاری رہتا ہے۔ آخر میں دعا کے وقت اسے مسلسل حرکت دینا صحیح محفوظ حدیث سے ثابت ہے۔دیکھئے [سنن النسائي:1269، وسنده ميں محفوظ مختصرصحيح نماز نبوي ص 22 حاشيه فقره:39] ➌ اشارے کے وقت شہادت کی انگلی کو تھوڑا سا جھکا در بنایا ہے۔ دیکھئے [سنن ابي داود 991، وسنده حسن روحه ابن خزيمه 716، وابن حبان (الاحسان:1943)] ➍ جس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شہادت کی انگلی کو حرکت نہیں دیتے تھے۔ [سنن ابي داود: 989 وسنن النسائي: 1271] یہ روایت محمد بن عجلان مدلس کی تدلیس (یعنی عن) کی وجہ سے ضعیف ہے۔ ➎ و ہروقت حتی الوسع امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں مصروف رہنا چاہئے۔ ➏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث حجت ہے بشرطیکہ وہ حسن سند کے ساتھ ثابت ہو۔ ➐ نماز میں فضول کام ممنوع ہیں۔ صرف وہی امور جائزہ ہیں جن کی شریعت میں دلیل ہے یا عذر شرعی ہو۔ ➑ قاسم بن محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ نے لوگوں کو تشہد میں بیٹھنے کا طریقہ بتایا تو دایاں پاؤں کھڑا کیا اور بایاں پاؤں بچھایا اور بائیں ران پر بیٹھ گئے، پاوں پر نہ بیٹھے پھر انھوں نے بتایا کہ مجھے یہ طریقہ عبداللہ بن عبداللہ بن عمر نے (عملاً) دکھایا تھا اور انہوں نے اپنے والد (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما) کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ [الموطأ 90/1 ح 199 وسنده صحيح] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 194