You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْعَصْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ، فَقَدْ أَدْرَكَ، وَمَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْفَجْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ»
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: He who finds (gets) a rak'ah of the afternoon (prayer) before the setting of the sun, he in fact gets (the full prayer), and he who gets a rak'ah of the morning (prayer) before the rising of the sun he in fact gets (the full prayer).
عبداللہ بن مبارک نے معمر سے ، انھوں نے ابن طاوس سے ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے حضرت (عبداللہ )بن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ جس نے سورج کے غروب ہونے سے پہلے عصر کی نماز میں سے ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے (نماز )پالی اور جس نے سورج نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے (نماز )پالی ۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 144 ´رکوع میں ملنے والے کی رکعت` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من ادرك الركعة من الصلاة فقد ادرك الصلاة . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نماز کی ایک رکعت پا لے تو اس نے نماز پا لی . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 144] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 580، ومسلم 607، من حديث ما لك به۔] تفقه: ➊ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے «إذا فاتتك الركعة فقد فاتتك السجدة» اگر تمہاری رکعت فوت ہو گئی تو تمہارا سجدہ (بھی) فوت گیا۔ [موطا امام مالك10/1 ح15 وسنده صحيح] ➋ رکوع کی رکعت کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں سلف صالحیین کے درمیان اختلاف ہے لیکن ہمارے نزدیک احادیث صحیحہ اور فہم سلف صالحین کی روشنی میں راجح یہی ہے کہ رکوع میں ملنے والے کی رکعت نہیں ہوتی کیونکہ اس سے نماز کا ایک اہم رکن رہ جاتا ہے یعنی سورۂ فاتحہ جس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ ◄ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: «لا يجزئك إلا أن تدرك الإمام قائماً قبل أن تركع» ”تیری رکعت اس وقت تک کافی نہیں ہوتی جب تک رکوع سے پہلے امام کو حالت قیام میں نہ پا لے۔“ [جزٔ القراء للبخاري:132، وسنده حسن،] ◄ سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”سورہ فاتحہ پڑھے بغیر تم میں سے کوئی بھی رکوع نہ کرے۔“ [جزٔ القراء للبخاري:133، وسنده صحیح] ➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَقَدْ أَدْرَكَهَا وَلْيُضِفْ إِلَيْهَا أُخْرَى» ”جس نے جمعہ کے دن (جمعہ کی نماز کی ایک رکعت پڑی تو اس نے نماز پائی اور وہ اس کے ساتھ دوسری رکعت ملا لے۔“ [سنن الدارقطني 323/2ح 1608، وسنده حسن] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو جمعہ کے دن ایک رکعت بھی نہ پائے تو وہ چار رکعتیں پڑھے گا۔ اخبار ایمان لابی نعیم الاصبہانی [2004] کی جس روایت میں آیا ہے کہ جمعہ نہ پانے والا (بھی) دو رکعتیں پڑھے گا یہ روایت محمد بن نوح بن حمد الشیبانی السمسار کے مجہول الحال ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 23