You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وَقَالَ قُتَيْبَةُ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُضَرَ، كِلَاهُمَا عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: وَفِي حَدِيثِ بَكْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهْرًا بِبَابِ أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ، هَلْ يَبْقَى مِنْ دَرَنِهِ شَيْءٌ؟» قَالُوا: لَا يَبْقَى مِنْ دَرَنِهِ شَيْءٌ، قَالَ: «فَذَلِكَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ، يَمْحُو اللهُ بِهِنَّ الْخَطَايَا
In the hadith narrated of the authority of Abd Huraira the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) is reported to have said. while in the hadith narrated by Bakr (the words are like this): He heard the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: just see, can anything of his filthiness remain (on the body of) any one of you if there were a river at his door in which he washed himself five times daily? They, said: Nothing of his filthiness will remain (on his body). He said: That is like the five prayers by which Allah obliterates sins.
لیث اور بکر دونوں نے ہاد سے،انھوں نے محمد بن ابراہیم سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا-اور بکر کی روایت میں ہے کہ انھوں (ابوہریرہ رضی اللہ عنہ )نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آ پ نے فرمایا-‘‘تم کیا سمجھتے ہو اگر تم میں سے کسی کے گھر کے سامنے نہر ہو جس سے وہ ہر روز پانچ مرتبہ نہاتا ہو،کیا اس (کے جسم ) کا کوئی میا کچیل باقی رہ جائے گا؟’’ صحابہ نے عرض کی: اس کا کوئی میل کچیل باقی نہیں رہے گا۔ آپ نے فرمایا یہی پانچ نمازوں کی مثال ہے،اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے گناہوں کو صاف کر دیتا ہے۔’’
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 463 ´پنج وقتہ نمازوں کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگوں کا کیا خیال ہے کہ اگر کسی کے دروازے پر کوئی نہر ہو جس سے وہ ہر روز پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو، کیا اس کے جسم پر کچھ بھی میل باقی رہے گا“، لوگوں نے کہا: کچھ بھی میل باقی نہیں رہے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو اسی طرح پانچوں نمازوں کی مثال ہے، اللہ تعالیٰ ان کی وجہ سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 463] 463 ۔ اردو حاشیہ: ➊اگرچہ اہل علم کی ایک جماعت نے یہاں «خَطَايَا» سے مراد صغائر لیے ہیں لیکن یہ حدیث کے ظاہر مفہوم کے موافق نہیں”خطایا“ میں عموم ہے، خواہ صغائر ہوں یا کبائر کیونکہ اللہ کی رحمت اس سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ ➋توبہ اگرچہ ایک سبب مغفرت ہے لیکن بخشش صرف اسی پر موقوف نہیں کہ اس کے بغیر بخشش ہو ہی نہیں سکتی۔ ہاں! یہ ضرور ہے کہ سچی توبہ سے بخشش یقینی ہو جاتی ہے۔ سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 463