You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ، فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً، وَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَقِيقًا، فَظَنَّ أَنَّا قَدِ اشْتَقْنَا أَهْلَنَا، فَسَأَلَنَا عَنْ مَنْ تَرَكْنَا مِنْ أَهْلِنَا، فَأَخْبَرْنَاهُ، فَقَالَ: «ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ، فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ، وَمُرُوهُمْ فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ»
Malik b. Huwairith reported: We came to the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and we were all young men of nearly equal age. We stayed with him (the Holy Prophet) for twenty nights, and as the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) was extremely kind and tender of heart, he therefore, thought that we were eager (to see) our family (we felt homesick). So he asked us about the members of the family that we had left behind and when we informed him, he said: Go back to your family, stay with them, and teach them (beliefs and practices of Islam) and exhort them to good, and when the time for prayer comes, one amongst you should announce Adhan and then the oldest among you should lead the prayer.
اسماعیل بن ابراہیم (ابن علیہ) نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہم سے ایوب نے ابو قلابہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم سب نوجوان اور ہم عمر تھے، ہم نے آپ کے پاس بیس راتیں قیام کیا۔ اللہ کے رسول ﷺ بہت مہربان اور نرم دل تھے، آپ نے خیال فرمایا کہ ہمیں گھر والوں کے پاس جانے کا اشتیاق ہو گا، آپ نے ہم سے ہمارے ان گھر والوں کے بارے میں سوال کیا جنھیں ہم چھوڑ آئے تھے، ہم نے آپ کو بتایا تو آپ نے فرمایا: ‘‘اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ، انھی کے درمیان رہو، انھیں تعلیم دو اور انھیں (اچھائی پر چلنے کا) حکم دو، چنانچہ جب نماز کا وقت آئے تو ایک آدمی تم سب کے لئے اذان کہے، پھر تم میں سے (جو عمر میں) سب سے بڑا ہو وہ تمھاری امامت کرے۔
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 155 ´نماز کے لیے اذان کہنا` «. . . وعن مالك بن الحويرث رضي الله عنه قال: قال لنا النبي صلى الله عليه وآله وسلم: إذا حضرت الصلاة فليؤذن لكم احدكم . . .» ”. . . سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے ارشاد فرمایا ”جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں سے کوئی آدمی تمہیں بلانے کے لیے اذان کہے . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الصلاة: 155] راوئ حدیث: (سیدنا مالک بن حویرث لیثی رضی اللہ عنہ) حویرث کی ”حا“ پر ضمہ، ”واؤ“ پر فتحہ، ”یا“ ساکن اور ”راء“ مکسور ہے۔ ان کی کنیت ابوسلمان ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حصول تعلیم دین کے لیے آئے تھے اور بیس روز تک آپ کے پاس قیام کیا۔ جب واپس جانے لگے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”راستے میں جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی ایک اذان کہے اور جو تم میں سے عمر میں بڑا ہو وہ جماعت کرائے۔“ اس سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ مسافروں کو بھی اذان اور جماعت کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انفرادیت کی بجائے اجتماعیت کو برتری اور فضیلت حاصل ہے۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 155