You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ حَرْمَلَةَ بْنِ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو شُرَيْحٍ أَنَّهُ سَمِعَ شَرَاحِيلَ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي مُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ»
Harmalah bin Yahyā bin Abd Allah bin Harmalah bin Imrān at-Tujībī narrated to me, he said Ibn Wahb narrated to us, he said Abū Shurayh narrated to me that he heard Sharāhīl bin Yazīd saying ‘Muslim bin Yasār informed me that he heard Abā Hurayrah saying, the Messenger of Allah, peace and blessings of Allah upon him, said: ‘There will be in the end of time charlatan liars coming to you with narrations that you nor your fathers heard, so beware of them lest they misguide you and cause you tribulations’.’
۔ حرملہ بن یحییٰ‘عبد اللہ بن حرملہ بن عمران تجیبی‘ابن وہب‘ شراحیل بن یزید کہتے ہیں: مجھے مسلم بن یسار نے بتایا کہ انہوں نے ابوہریرہرضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’آخری زمانے میں (ایسے) دجال (فریب کار) کذاب ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جو تم نے سنی ہوں گی نہ تمہارے آباء نے۔ تم ان سے دور رہنا (کہیں) وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں اور تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 154 ´جھوٹی حدیثیں بیان کرنے والے` «. . . وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُكُمْ فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ لَا يُضِلُّونَكُمْ وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ» . . رَوَاهُ مُسلم . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آخر زمانے میں کچھ ایسے دھوکے باز، فریبی جھوٹے لوگ پیدا ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی ایسی حدیثیں لائیں گے اور بیان کریں گے جن کو نہ کبھی تم نے سنا اور نہ تمہارے باپوں نے سنا ہو گا۔ پس تم ایسے مکاروں اور دھوکہ بازوں سے بچو اور ان کو اپنے پاس نہ آنے دو۔ تاکہ وہ تم کو گمراہ نہ کر سکیں اور نہ تم کو فتنے میں ڈال سکیں۔“ اس کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . .“ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 154] تخریج الحدیث: [صحيح مسلم 16] فقہ الحدیث: ➊ ایسی بے سند حدیثیں جو محدثین کی کتابوں میں نہیں ہیں، پیش کرنے والے لوگ اس حدیث کے مخاطب ہیں مثلاً: ◄ «من عرف نفسه فقد عرف ربه» ◄ «لا جمعة إلا بخطبة» ◄ «لو لاك لما خلقت الافلاك اور أول ما خلق الله نوري» وغیرہ قسم کی روایات۔ ➋ اہل بدعت کی بنیادی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ یہ لوگ موضوع، بےاصل اور بےسند قسم کی روایتیں بطور حجت پیش کرتے رہتے ہیں۔ ➌ اہل بدعت سے دور رہنا اور بچنا ضروری ہے۔ ➍ اس حدیث میں تمہارے سے مراد محدثین کرام (اہل حدیث) ہیں، لہٰذا اس حدیث میں اہل حدیث کی فضیلت ہے۔ ➎ جھوٹی اور بےاصل حدیثیں بیان کرنا حرام ہے۔ ➏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنا گناہ کبیرہ اور بہت بڑا جرم ہے جس کے بارے میں بعض محدثین کی تحقیق ہے کہ ایسا کرنے والے کی توبہ دنیا میں قبول نہیں کی جائے گی۔ ➐ احادیث گھڑنے والا کذاب و دجال ہے، موجودہ دور میں بھی بعض لوگ اپنی خطابت کو چمکانے کے لئے احادیث گھڑ لیتے ہیں۔ «العياذ بالله» اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 154