You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ
Salim b. 'Abdullah reported on the authority of his father that the Messenger of Allah (may peace be. upon him) used to observe Nafl (supererogatory) prayer on his ride no matter in what direction it turned its face, and he observed Witr too on it, but did not observe obligatory prayer on it.
سالم بن عبداللہ نے اپنے والد(عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) سے روایت کی ،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر نفل پڑھتے جدھر بھی آپ کا رخ ہوجاتا اور اسی پر وتر بھی پڑھتے،البتہ آپ فرض نماز اس پر نہیں پڑھتے تھے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 112 ´قبلے کا بیان` «. . . 278- وبه: أنه قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي على راحلته فى السفر حيثما توجهت به، قال عبد الله بن دينار: وكان عبد الله بن عمر يفعل ذلك. . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں اپنی سواری پر، جس طرف بھی اس کا رخ ہوتا تھا (نفل) نماز پڑھتے تھے۔ عبداللہ بن دینار رحمہ اللہ نے کہا: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کرتے تھے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 112] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 37/700، من حديث مالك، والبخاري 1096، من حديث عبدالله بن دينار به] تفقه: ➊ سواری پر نفل نماز پڑھنا جائز ہے جیسا کہ اس حدیث سے ثابت ہے لیکن فرض نماز جائز نہیں ہے جیسا کہ صحیح بخاری [1097۔ 1099] اور صحیح مسلم [700] وغیرہما کی احادیث سے ثابت ہے۔ ➋ نوافل میں سواری پر قبلہ رُخ ہونا ضروری نہیں ہے تاہم بہتر یہی ہے کہ قبلہ رخ ہو کر نفل شروع کئے جائیں۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سفر میں اپنے گدھے پر بغیر قبلہ رخ ہوئے نماز پڑھتے تھے، آپ اشارے سے رکوع اور سجدہ کرتے اور اپنے چہرے کو کسی چیز پر نہیں رکھتے تھے۔ [الموطأ 1/151، وسنده صحيح] ➌ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ اتباعِ سنت میں ہر وقت مستعد اور پیش قدم رہتے تھے۔ ➍ جب کشتی چل رہی ہوتی تو سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے اور جب کشتی رُکی ہوتی تو کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تھے۔ [السنن الكبريٰ للبيهقي 3/155، وسنده صحيح] ➎ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کَشتی میں نماز کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: کھڑے ہو کر نماز پڑھو اِلا یہ کہ غرق ہونے کا ڈر ہو۔ [المستدرك للحاكم 275/1 ح1019، وصححه على شرط مسلم و قال: وهوشاذ بمرة، ووافقه الذهبي وسنده حسن، محمد بن الحسين بن ابي الحنين ثقه] کشتی پر قیاس کرتے ہوئے ہوائی جہاز اور ریل گاڑی میں اضطراری حالت میں فرض نماز پڑھنا جائز ہے۔ ➏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے سواری پر وتر پڑھا ہے لہٰذا ثابت ہوا کہ وتر واجب نہیں بلکہ سنت ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 278