You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُِ
Abu Huraira reported the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: When the prayer commences then there is no prayer (valid), but the obligatory prayer.
شعبہ نے ورقاء سے انھوں نے عمرو بن دینار سے،انھوں نے عطاء بن یسار سے،انہوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جب نماز کے لئے اقامت ہوجائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہیں۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 866 ´اقامت کے بعد نفل یا سنت پڑھنے کی کراہت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو سوائے فرض نماز کے اور کوئی نماز نہیں۔“ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 866] 866 ۔ اردو حاشیہ: جب کسی فرض نماز کی اقامت ہو جائے تو کوئی نفل یا کوئی فرض نماز شروع نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ جماعت کے اصول کے خلاف ہے اور اس سے جماعت کی اہمیت ختم ہو جائے گی، البتہ اگر کوئی شخص پہلے سے سنتیں وغیرہ پڑھ رہا ہے اور اسے جاری رکھنے میں فرض سے کچھ بھی فوت ہونے کا اندیشہ نہیں ہے (جیسے وہ تشہد میں ہو) تو علماء کی ایک رائے کے مطابق وہ نماز جاری رکھے اور جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے تاکہ فرض نماز باجماعت پڑھ سکے۔ اگر اسے خطرہ ہے کہ جاری رکھنے کی صورت میں کچھ فرض نماز جماعت سے رہ جائے گی یا کوئی رکعت فوت ہو جائے گی تو نماز منقطع کر دے اور جماعت کے ساتھ مل جائے جبکہ بہتر یہ ہے کہ جونہی اقامت شروع ہو، نماز ترک کر دی جائے، خواہ نماز کے کسی بھی مرحلے میں ہو کیونکہ «فَلَا صَلَاةَ» کی واضح نص سے معلوم ہوتا ہے کہ اسے شمار نہیں کیا جاتا اگرچہ بزعم خویش نماز جاری رکھے ہو۔ سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 866