You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ
Abu Qatada (a Companion of the Prophet) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: When any one of you enters the mosque, he should observe two rak'ahs (of Nafl prayer) before sitting.
عامر بن عبداللہ بن زبیر نے عمرو بن سلیم زرقی سے اور انھوں نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 148 ´تحیتہ المسجد کا بیان` «. . . 399- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا دخل أحدكم المسجد فليركع ركعتين قبل أن يجلس.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں پڑھے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 148] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 444، ومسلم 714، من حديث مالك به] تفقه: ➊ مسجد میں داخل ہونے کے بعد بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں پڑھنا مستحب ہے۔ ➋ سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ مسجد نبوی میں داخل ہو کر رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھ گئے۔ اس حدیث سے امام نسائی رحمہ اللہ نے استدلال کیا ہے کہ دو رکعتیں پڑھے بغیر بیٹھنا جائز ہے۔ دیکھئے [سنن النسائي ج2 ص53-55 ح732 وسنده صحيح، وهو متفق عليه] ➌ عمر بن عبید اللہ بن معمر التمیمی دو رکعتیں پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھ جاتے تھے تو اس پر ابوسلمہ بن عبد الرحمن بن عوف رحمہ اللہ اعتراض کرتے تھے۔ اس روایت کے آخر میں امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: «و ذالك حسن و ليس بواجب» اور یہ (دو رکعتیں پڑھنا) مستحب ہے اور واجب نہیں ہے۔ [المؤطا 162/1 ح 388 و سنده صحيح] ◄ ابوحفص عمر بن عبیداللہ بن معمر رحمہ اللہ کو حافظ ابن حبان نے کتاب الثقات میں ذکر کیا ہے۔ حافظ ابن عساکر نے کہا: «أحد وجوه قريش وكرمائها، كان جوادًا ممدحًا وولي فتوحًا كثيرة وولي البصرة لعبدالله بن الزبير» [تاريخ دمشق 48/190] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 399