You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ أَوْصَانِي حَبِيبِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ لَنْ أَدَعَهُنَّ مَا عِشْتُ بِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ وَصَلَاةِ الضُّحَى وَبِأَنْ لَا أَنَامَ حَتَّى أُوتِرَ
Abu Murra, the freed slave of Umm Hani, narrated on the authority of Abu Darda': My Friend ( صلی اللہ علیہ وسلم ) instructed me in three (acts), and I would never abandon them as long as I live. (And these three things are): Three fasts during every month, the forenoon prayer, and this that I should not sleep till I have observed the Witr prayer.
حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،انھوں نے کہا:میرےحبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی تلقین فرمائی ہے،جب تک میں زندہ رہوں گا ان کو کبھی ترک نہیں کروں گا،ہر ماہ تین دنوں کے روزے ،چاشت کی نماز اور یہ کہ جب تک وتر نہ پڑھ لوں نہ سوؤں۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1433 ´سونے سے پہلے وتر پڑھنے کا بیان۔` ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے خلیل (محمد) صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت کی ہے، میں انہیں کسی صورت میں نہیں چھوڑتا، ایک تو مجھے ہر ماہ تین دن روزے رکھنے کی وصیت کی دوسرے وتر پڑھے بغیر نہ سونے کی اور تیسرے حضر ہو کہ سفر، چاشت کی نماز پڑھنے کی۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1433] 1433. اردو حاشیہ: ➊ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس روایت میں [في الحضر والسفر] سفر حضر میں کے الفاظ صحیح نہیں ہیں۔ ➋ یہ حضرات یقیناً تہجد گزار تھے۔ مگر بموجب وصیت رسول اللہ ﷺ سونے سے پہلے وتر پڑھا کرتے تھے۔ ➌ ان احادیث میں کام کاج کرنے والے اور طلبہ علم کےلئے تسہیل وترغیب ہے۔ کہ رات کے پہلے حصے میں قیام اللیل کرلیا کریں۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1433