You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ جَالِسًا حَتَّى إِذَا كَبِرَ قَرَأَ جَالِسًا حَتَّى إِذَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ السُّورَةِ ثَلَاثُونَ أَوْ أَرْبَعُونَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَهُنَّ ثُمَّ رَكَعَ
A'isha reported: I did not see the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) reciting (the Qur'an) in the night prayer in a sitting position, till he grew old and then he recited (it) in a sitting position, but when thirty or forty verses were left out of the Surah, he would then stand up, recite them and then bowed.
ہشام بن عروہ سے روایت ہے ،کہا:مجھے میرے والد نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے خبر دی،انھوں نے کہا:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا تھا کہ آپ نے رات کی نماز کے کسی حصے میں بیٹھ کر قراءت کی ہو یہاں تک کہ جب آپ کی عمر زیادہ ہوگئی تو آپ بیٹھ کر قراءت کرتے اور جب سورت کی تیس یا چالیس آیتیں ر ہ جاتیں تو کھڑے ہوکر انھیں پڑھتے پھر رکوع کرتے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 155 ´نفل نماز بیٹھ کر پڑھی جا سکتی ہے` «. . . 378- وعن عبد الله بن يزيد مولى الأسود بن سفيان وأبي النضر مولى عمر بن عبيد الله عن أبى سلمة بن عبد الرحمن عن عائشة أم المؤمنين أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يصلي وهو جالس، فيقرأ وهو جالس، فإذا بقي من قراءته قدر ما يكون ثلاثين أو أربعين آية قام فقرأ وهو قائم، ثم ركع، ثم سجد، ثم يفعل فى الركعة الثانية مثل ذلك. . . .» ”. . . ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے بیٹھے (نفل) نماز پڑھتے اور قرأت بھی بیٹھے ہوئے ہی کرتے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات سے تیس یا چالیس آیتوں کی مقدار باقی رہتی تو اٹھ کر قرأت کرتے، پھر حالت قیام سے ہی رکوع کرتے پھر سجدہ کرتے اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے تھے۔ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 155] تخریج الحدیث: [واخرجه البخاري 1119 و مسلم 731/112 من حديث مالك به] تفقه: ➊ اگر کوئی شرعی عذر ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے ورنہ فرائض میں قیام فرض ہے۔ ➋ اگر کوئی شخص کسی شرعی عذر کی وجہ سے بیٹھ کر نماز شروع کرے اور بعد میں دوسری یا کسی رکعت میں اس کی طبیعت بہتر ہو جائے تو وہ باقی نماز کھڑے ہوکر پڑھ سکتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص کھڑے ہو کر نماز شروع کرے مگر بعد میں اس کی طبیعت خراب ہو جائے جس کی وجہ سے اس کے لئے کھڑا ہونا مشکل ہو تو باقی نماز حسب استطاعت بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے۔ ➌ نفل نماز بیٹھ کر پڑھنی جائز ہے لیکن ثواب آدھا ملے گا۔ دیکھئے [التمهيد 19/169] تاہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پورا ثواب ملتا تھا۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 378