You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَضَى أَحَدُكُمْ الصَّلَاةَ فِي مَسْجِدِهِ فَلْيَجْعَلْ لِبَيْتِهِ نَصِيبًا مِنْ صَلَاتِهِ فَإِنَّ اللَّهَ جَاعِلٌ فِي بَيْتِهِ مِنْ صَلَاتِهِ خَيْرًا
Jabir reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: When any one of you observes prayer in the mosque he should reserve a part of his prayer for his house, for Allah would make the prayer as a means of betterment in his house.
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :جب تم میں سے کو ئی اپنی مسجد میں نماز (باجماعت )ادا کر لے تو اپنی نماز میں سے اپنے گھر کے لیے بھی کچھ حصہ رکھے کیونکہ اللہ اس کے گھر میں اس کے نماز پڑھنے کی وجہ سے خیروبھلا ئی رکھے گا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1376 ´گھر میں نفل پڑھنے کا بیان۔` ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص اپنی نماز ادا کر لے تو اس میں سے اپنے گھر کے لیے بھی کچھ حصہ رکھے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ اس کی نماز کی وجہ سے اس کے گھر میں خیر پیدا کرنے والا ہے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1376] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مردوں کے لئے فرض نماز مسجد میں ادا کرنا ضروری ہے۔ (2) نفل نماز گھر میں پڑھنا افضل ہے۔ فرض نمازوں کی سنتیں بھی نوافل میں شامل ہیں۔ (3) نفل نماز مسجد میں ادا کرنا بھی جائز ہے۔ (4) گھر میں نفل نماز ادا کرنا گھر میں خیروبرکت کا باعث ہے۔ (5) عورتیں مسجد میں نمازیں ادا کرسکتی ہیں۔ تاہم ان کا گھر میں نماز پڑھنا افضل ہے۔ اگر وہ جماعت کا ثواب حاصل کرنا چاہیں تو گھر کی عورتیں مل کر باجماعت نماز ادا کرسکتی ہیں۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1376